رینڈ کارپوریشن کی 2003 کی تحقیقی رپورٹ: "Civil Democratic Islam: Partners, Resources & Strategies”
یہ رپورٹ امریکی پالیسی سازوں کے لیے ایک اہم دستاویز ہے جس میں اسلامی دنیا اور مسلمانوں کے حوالے سے اہم سفارشات پیش کی گئی ہیں۔ اس رپورٹ میں مسلمانوں کو چار مختلف گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان کے ساتھ امریکہ کی خارجہ پالیسی کے لیے رہنمائی فراہم کی گئی ہے۔
مسلمانوں کی چار اقسام
➊ بنیاد پرست (Fundamentalist): یہ گروہ اسلامی نظام کے قیام اور مغربی اقدار کے انکار پر مبنی ہے۔ یہ گروہ جہاد کو اسلام کے غلبے کی حکمت عملی کے طور پر اپناتا ہے۔ بنیاد پرستوں کو دو ذیلی گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے:
• روحانی بنیاد پرست (Scriptural Fundamentalist): جو اسلامی مآخذ کے مطابق عمل کرتے ہیں اور خودکش حملوں کو جائز نہیں سمجھتے۔
• شدت پسند بنیاد پرست (Radical Fundamentalist): جو خودکش حملوں کو جائز سمجھتے ہیں۔ اس گروہ میں طالبان، القاعدہ، اور حماس جیسے عناصر شامل ہیں۔
➋ قدامت پسند (Traditionalist): یہ گروہ اسلامی رسم و رواج کی پیروی کرتا ہے اور روایتی اسلامی تعلیمات کا محافظ ہے۔ یہ علماء، مدارس، اور مذہبی حلقوں پر مشتمل ہوتا ہے اور مسلمانوں میں سب سے بڑا گروہ ہے۔
➌ سیکولر (Secularist): یہ گروہ اسلام کو نجی سطح پر اپناتا ہے، مگر سماجی اور ریاستی معاملات میں مذہب کی مداخلت کو پسند نہیں کرتا۔
➍ جدیدیت پسند (Modernist): یہ گروہ اسلام کی جدید تشریح پیش کرتا ہے اور اسلام کو ایک لبرل مذہب کے طور پر دیکھتا ہے۔ یہ پرانی اسلامی تعلیمات کو نئے زمانے کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتا ہے۔
اہم سفارشات
رپورٹ میں امریکی پالیسی سازوں کو اسلام کے مختلف گروہوں کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کئی اہم تجاویز دی گئی ہیں، جن میں بنیادی طور پر سیکولر اور جدیدیت پسند مسلمانوں کی امداد اور حمایت پر زور دیا گیا ہے تاکہ ان کے نظریات کو پھیلایا جا سکے اور اسلامی انتہاپسندی کا مقابلہ کیا جا سکے۔
سیکولر اور جدیدیت پسندوں کی حمایت
➊ جدیدیت پسند علماء کو میڈیا تک بھرپور رسائی دی جائے تاکہ وہ اسلام کی جدید تشریحات پیش کر سکیں۔
➋ ان کے کام کو شائع کیا جائے اور عوام میں سستے داموں فراہم کیا جائے۔
➌ انہیں تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے اور انہیں عوامی پلیٹ فارم فراہم کیے جائیں۔
➍ نوجوانوں کے سامنے سیکولر ازم اور جدیدیت کو اسلام کے مقابلے میں متبادل نظریے کے طور پر پیش کیا جائے۔
روایتی مسلمانوں کی حمایت
➊ بنیاد پرستوں کے مقابلے میں روایتی مسلمانوں کی حمایت کی جائے تاکہ ان کے درمیان اتحاد کی حوصلہ شکنی ہو۔
➋ روایتی علماء کو بنیاد پرستوں کی تنقید کے لیے استعمال کیا جائے اور ان کے درمیان اختلافات کو مزید بڑھایا جائے۔
حکمت عملی
جدیدیت پسندوں کی حمایت: رپورٹ کا اہم نکتہ یہ ہے کہ امریکہ کو جدیدیت پسند مسلمانوں کی سب سے پہلے حمایت کرنی چاہیے۔ ان کی تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کی مالی مدد کرنا چاہیے تاکہ یہ اپنے نظریات کو پھیلانے میں کامیاب ہو سکیں۔
روایتی مسلمانوں کی بنیاد پرستوں کے خلاف حمایت: روایتی علماء اور مذہبی حلقے بنیاد پرستوں کے مقابلے میں کھڑے ہو سکتے ہیں، اس لیے ان کی بنیاد پرستوں کے خلاف تنقید کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا چاہیے۔
لائحہ عمل
➊ بنیاد پرستوں کو عوام میں غیر مقبول کرنے کے لیے ان کی بربریت، تعصب، اور جہالت کو نمایاں کیا جائے۔
➋ ان کے نظریات کی خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں نوجوانوں اور عوام کے لیے غیر کشش بنایا جائے۔
➌ مدارس اور مساجد میں اصلاحات کے ذریعے ان اداروں کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالا جائے۔
خلاصہ
رینڈ کارپوریشن کی یہ رپورٹ امریکی پالیسی سازوں کو مسلمانوں کے مختلف گروہوں کے ساتھ مختلف حکمت عملیوں کے ذریعے اسلامی دنیا میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی تجاویز دیتی ہے۔ اس رپورٹ کا بنیادی مقصد اسلامی دنیا میں سیکولر اور جدیدیت پسندوں کو مضبوط کرنا اور بنیاد پرستوں کے خلاف محاذ بنانا ہے۔