وضو سے پہلے بسم اللہ نہ پڑھنے کا حکم
ماخذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

وضو سے پہلے بسم اللہ نہ پڑھنے کا حکم

حدیث: "اس کا وضو نہیں جس نے وضو پر اللہ کا نام ذکر نہ کیا” حسن لغیرہ ہے، یعنی یہ حدیث اپنی دیگر شواہد کی بنا پر حسن درجہ کی ہے۔ (سنن ابو داؤد، باب التسمیۃ علی الوضوء، حدیث: 101)۔ اس حدیث کو محدثین جیسے حافظ منذری رحمہ اللہ نے شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے۔

➊ بھول جانے کی صورت میں کیا حکم ہے؟

اگر کوئی بسم اللہ پڑھنا بھول جائے اور وضو کے دوران یاد آجائے، تو فوراً بسم اللہ پڑھ لینا مستحب ہے۔ اگر وضو مکمل ہونے تک یاد نہ آئے، تو بھی وضو صحیح ہے اور دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ شریعت میں بھول معاف ہے۔

خلاصہ

➊ وضو سے پہلے بسم اللہ نہ پڑھنے کی حدیث حسن ہے، لیکن اگر کوئی بسم اللہ بھول جائے تو وضو باطل نہیں ہوتا۔

➋ وضو کے دوران یاد آنے پر بسم اللہ پڑھنا مستحب ہے، اور بھول کی صورت میں وضو دوبارہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے