سجدہ تلاوت سے متعلق احکام صحیح احادیث کی روشنی میں
یہ تحریر محترم ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی کی کتاب نماز مصطفیٰ علیہ الصلوۃ والسلام سے ماخوذ ہے۔

● سجدہ تلاوت :

نماز میں یا غیر نماز میں قرآن مجید کی سجدہ والی آیت تلاوت کرنے یا سننے پر سجدہ کرنا چاہیے۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں :
كان النبى صلى الله عليه وسلم يقرأ علينا السورة فيها السجدة فيسجد ونسجد
’’نبی اکرم ﷺ ہمارے سامنے کوئی سجدہ والی سورت پڑھتے تو سجدہ کرتے اور ہم بھی سجدہ کرتے۔“
صحیح بخاری کتاب سجود القرآن، رقم : ١٠٧٥.

● سجدہ تلاوت کی دعائیں :

(۱) آپ ﷺ سجدے کی آیت تلاوت کرتے اور سجدہ تلاوت میں یہ پڑھتے :
سجد وجهي للذي خلقه وشق سمعه وبصره بحوله وقوته فتبارك الله أحسن الخالقين.
”میرے چہرے نے اس ہستی کو سجدہ کیا جس نے اپنی قدرت و طاقت سے اسے بنایا۔ کان بنائے۔ آنکھیں بنائیں۔ اللہ سب سے بہتر تخلیق کرنے والا ہے، بہت بابرکت ہے۔‘‘
مستدرك حاكم: ۲۲۰/۱- سنن ابوداؤد، ابواب السجود، رقم : ١٤١٤

(۲) اللهم أكتب لي بها عندك أجرا ، وضع عنى بها وزرا واجعلها لى عندك ذخرا وتقبلها مني كما تقبلت من عبدك داود.
”اے اللہ ! اس سجدہ کی وجہ سے میرے لیے اپنے پاس ثواب لکھ، اور اس کی وجہ سے مجھ سے گناہوں کا بوجھ اتار دے، اور اسے میرے لیے اپنے ہاں ذخیرہ بنادے اور اس سجدے کو میری طرف سے قبول فرما، جس طرح تو نے اپنے بندے داؤدؑ سے قبول فرمایا۔‘‘
سنن ترمذی، کتاب الجمعة، باب ما جاء ما يقول في سجود القرآن، رقم : ٥٧٩ ـ سنن ابن ماجه، رقم : ١٠٥٣

● سجدہ تلاوت کے اہم مسائل :

(۱) سجدہ تلاوت کے لیے وضو ضروری نہیں۔
سنن ابو داؤد، كتاب الأطعمة، رقم : ٣٧٦٠- سنن ترمذی، رقم : ١٨٤٧ ۔ سنن نسائی، رقم : ١٣٢

(۲) سجدہ تلاوت فرض نہیں، یعنی چھوڑنے پر گناہ نہیں۔ لیکن افضلیت سجدہ کرنے میں ہے۔
صحیح بخاری کتاب سجود القرآن، رقم: ۱۰۷۳ – صحیح مسلم، رقم : ٥٧٧.

(۳) امام سجدہ کرے تو مقتدی بھی کریں گے۔
صحیح بخاری، کتاب سجود القرآن، رقم : ١٠٧٥.

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے