عید گاہ کو جاتے ہوئے بلند آواز سے تکبیریں کہنے کا بیان

عید گاہ کو جاتے ہوئے بلند آواز سے تکبیریں کہنا ثابت ہیں۔ [السنن الکبری للبیہقی 3؍279و سندہ حسن]
تکبیرات کے الفاظ کسی صحیح مرفوع حدیث سے ثابت نہیں ہیں، البتہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین عظام رحمہم اللہ سے ثابت ہیں ۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما عید کے دن صبح سویرے ہی مسجد سے عید گاہ کی طرف جاتے تھے اور عید گاہ تک آپ اونچی تکبیریں کہتے تھے۔ آپ اس وقت تک تکبیریں کہتے رہتے تھے جب تک امام (نماز پڑھانے کے لئے ) نہ آ جاتا۔ [السنن الکبری للبیہقی:3 ؍279و سند حسن]
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے تکبیر کے یہ الفاظ ثابت ہیں:
الله أكبر كبيرا، الله أكبر كبيرا، الله أكبر و أجل الله أكبر ولله الحمد. [مصنف ابن ابی شیبہ2؍168ح 5654و سندہ صحیح]

سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ان الفاظ میں تکبیر سکھاتے تھے:
الله أكبر، الله أكبر، اللهم أنت أعلي و أجل من أن تكون لك صاحبة أو يكون لك ولد أو يكون لك شريك فى الملك أو يكون لك ولي من الذل و كبره تكبيرا الله أكبر تكبيرا (كبيرا) اللهم اغفرلنا اللهم ارحمنا [مصنف عبدالرزاق: 11؍295ح20581و سندہ صحیح]
امام عبدالرزاق نے سماع کی تصریح کر رکھی ہے ۔ دیکھئے : [السنن الكبري للبيهقي 3؍316 ]

تابعی صغیر ابراہیم نخعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
كانو ايكبرون يوم عرفة و أحدهم مستقبل القبلة فى الصلوة: الله أكبر، الله أكبر لا إله إلا الله و الله أكبر الله أكبر ولله الحمد [مصنف ابن ابی شیبہ:2 ؍167ح5649و سندہ صحیح]

اسلام سے ثابت شدہ مذکورہ الفاظ میں سے جو بھی چاہیں پڑھ سکتے ہیں۔ وما علينا إلا البلاغ

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے