5۔ کیا جنات شریعت کے مکلف ہیں ؟
جواب :
جی ہاں ! جنات شریعت کے مکلف ہیں۔
اللہ تعالی نے فرمایا :
يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ أَلَمْ يَأْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنكُمْ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي وَيُنذِرُونَكُمْ لِقَاءَ يَوْمِكُمْ هَـٰذَا ۚ قَالُوا شَهِدْنَا عَلَىٰ أَنفُسِنَا ۖ وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَشَهِدُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ أَنَّهُمْ كَانُوا كَافِرِينَ ﴿١٣٠﴾ [الأنعام: 130]
”اے جنوں اور انسانوں کی جماعت ! کیا تمھارے پاس تم میں سے کوئی رسول نہیں آئے، جو تم پر میری آیات بیان کرتے ہوں اور تمہیں اس دن کی ملاقات سے ڈراتے ہوں ؟ وہ کہیں گے ہم اپنے آپ پر گواہی دیتے ہیں اور انھیں دنیا کی زندگی نے دھوکا دیا اور وہ اپنے آپ پر گواہی دیں گے کہ یقینا وہ کافر تھے۔“
انسانوں کی طرح جنات بھی شریعت کے مکلف ہیں، جس طرح انسانوں پر شہادتین کا اقرار، نماز، زکوٰۃ، روزہ اور حج وغیرہ واجب ہیں، ایسے ہی جنات پر بھی فرض ہیں اور جو چیز شریعت اسلامیہ نے حرام کی ہے، وہ جنات پر بھی حرام ہے۔
جس طرح انسانوں میں مسلمان یہودی، عیسائی، بےدین اور مجوسی وغیرہ ہیں، ایسے ہی جنات میں بھی ہوتے ہیں، جیسے سورة الجن میں مذکور ہے :
وَأَنَّا مِنَّا الصَّالِحُونَ وَمِنَّا دُونَ ذَٰلِكَ ۖ كُنَّا طَرَائِقَ قِدَدًا ﴿١١﴾ [ الجن: 11 ]
”اور یہ کہ بے شک ہم میں سے کچھ نیک ہیں اور ہم میں کچھ اس کے علاوہ ہیں، ہم مختلف گروہ چلے آئے ہیں۔ “