سوال : اگر مسجدوں میں مردوں اور عورتوں کے درمیان کوئی پردہ یا دیوار حائل ہو تو کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا درج ذیل فرمان منطبق ہو گا یاوہ ختم ہو جائے گا اور عورتوں کی پہلی صف بہتر ہو گی ؟
خير صفوف الرجال أولهاوشرها آخرهاوخير صفوف النساء آخرهاوشرها أولها [صحيح: صحيح مسلم، الصلاة 4 باب تسوية الصفوف وإقا متها …… 28 رقم 132440 بروايت ابوهريره رضى الله عنه .]
”مردوں کی بہترین صف پہلی ہے اور اجر و ثواب کے لحاظ سے کم تر آخری ہے اور عورتوں کی بہتر صف آخری ہے اور ثواب میں کم پہلی ہے “۔
آپ ہمیں جواب دیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا اجر عطا فرمائے۔
جواب : بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں کی آخری صف کے بہتر ہونے کا سبب ان کا مردوں سے دور ہونا ہے، کیونکہ عورت جس قدر مردوں سے دور رہے گی اتنی ہی اس کی عزت و آبرو محفوظ رہے گی اور وہ بدکاری کی طرف مائل ہونے سے دور رہے گی۔ مگر جب عورتوں کے لئے صلاۃ کی ادائیگی کی جگہ مردوں سے دور اور ان سے الگ تھلگ ہو اور دیوار یا موٹا پردہ وغیرہ حائل ہو اور عورتیں لاؤڈ اسپیکر کی مدد سے امام کی متابعت کرتی ہوں، تو راجح قول کی بنا پر قبلہ سے قریب ہونے کی وجہ سے پہلی صف افضل ہو گی۔
’’ شیخ ابن جبرین۔ رحمہ اللہ۔ “
خير صفوف الرجال أولهاوشرها آخرهاوخير صفوف النساء آخرهاوشرها أولها [صحيح: صحيح مسلم، الصلاة 4 باب تسوية الصفوف وإقا متها …… 28 رقم 132440 بروايت ابوهريره رضى الله عنه .]
”مردوں کی بہترین صف پہلی ہے اور اجر و ثواب کے لحاظ سے کم تر آخری ہے اور عورتوں کی بہتر صف آخری ہے اور ثواب میں کم پہلی ہے “۔
آپ ہمیں جواب دیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا اجر عطا فرمائے۔
جواب : بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ عورتوں کی آخری صف کے بہتر ہونے کا سبب ان کا مردوں سے دور ہونا ہے، کیونکہ عورت جس قدر مردوں سے دور رہے گی اتنی ہی اس کی عزت و آبرو محفوظ رہے گی اور وہ بدکاری کی طرف مائل ہونے سے دور رہے گی۔ مگر جب عورتوں کے لئے صلاۃ کی ادائیگی کی جگہ مردوں سے دور اور ان سے الگ تھلگ ہو اور دیوار یا موٹا پردہ وغیرہ حائل ہو اور عورتیں لاؤڈ اسپیکر کی مدد سے امام کی متابعت کرتی ہوں، تو راجح قول کی بنا پر قبلہ سے قریب ہونے کی وجہ سے پہلی صف افضل ہو گی۔
’’ شیخ ابن جبرین۔ رحمہ اللہ۔ “