214۔ کیا جادو کا کسی نے انکار بھی کیا ہے ؟
جواب :
جی ہاں،
معتزلہ نے اس کا انکار کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس کی کوئی اصل نہیں، بلکہ محض دھوکا ہے، یہ صرف جھوٹ کو سچ کہنا، خیال دلانا اور کسی چیز کی غیر اصل کا وہم دلانا ہے۔ یہ ہلکے پن اور شعبده بازی کی ایک قسم ہے۔
215۔ کیا کوئی جادو اچھا اور کوئی برا بھی ہوتا ہے ؟
جواب :
نہیں،
جادو کلی طور پر برا ہی ہوتا ہے اور جو شخص دعوی کرے کہ وہ جادو کے ذریعے بعض جوڑوں میں محبت پیدا کر دے گا، وہ اپنے دعوے میں جھوٹا ہے،کیوں کہ دل اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں، جادوگروں کے ہاتھوں میں نہیں۔
اپنے ہاتھ کو جادوگروں کے رب اور تمام لوگوں کے رب کے سامنے پھیلا کر اس سے سوال کر کہ وہ مجھ میں اور میرے اہل خانہ میں محبت پیدا کرے، بجائے اس کے کہ تو ان ملعون جادوگروں کے دروازوں کی راہ لے۔ جو جادوگروں کی طرف گیا، اس پر توبہ کرنا لازم ہے۔
216۔ کیا جادو کا علاج جادو کے ساتھ جائز ہے ؟
جواب :
نہیں،
سید نا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :
إن الله لم يجعل شفاءكم حرم عليكم
”بلاشبہ اللہ نے تمھاری شفا ایسی چیزوں میں نہیں رکھی، جو اس نے تم پر حرام کی ہیں۔“ [صحيح البخاري 248/6،247]