حسد کا علاج: شرعی اصول و طریقے
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

حسد کا علاج کیا ہے ؟

جواب :

درج ذیل طریقوں سے حسد کا علاج کیا جا سکتا ہے۔
➊ اللہ نے جو تیری قسمت میں کر دیا اس پر راضی ہو جاؤ۔
➋ حاسد کے ساتھ احسان کرنا۔
➌ حاسد کی اذیت پر صبر کرنا۔
➍ مخفی رکھنا، اپنی ضرورتوں کی تکمیل پر کتمان کے ساتھ مدد حاصل کرو، اس لیے کہ ہر نعمت والے سے حسد کیا جاتا ہے۔
➎ اللہ کی پناہ مانگتے رہنا اور دم وغیرہ کروانا۔
اس کے دلائل یہ ہیں:
اللہ تعالی کا فرمان ہے :
«وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ ‎ ﴿٥١﴾ »
”اور وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا، يقيناً قریب ہیں کہ مجھے اپنی نظروں سے (گھور گھور کر) ضرور ہی پھسلا دیں، جب وہ ذکر کو سنتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یقیناً یہ تو دیوانہ ہے۔“ [القلم: 51]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«العين حق»
”نظر حق ہے۔“ [صحيح البخاري 319/10 صحيح مسلم 78/2]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
«استعيذوا بالله فإن العين حق»
”اللہ کی پناہ مانگا کرو، پس بےشک نظر حق ہے۔“ [صحيح. سنن ابن ماجه، رقم الحديث 3508]
انھیں سے روایت ہے :
« أميرني النبى أو أمم أن نسترقي من العين »
”مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا، یا نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نظر سے دم کروانے کا حکم دیا۔“ [صحيح البخاري مع الفتح 199/1 صحيح مسلم 183/4]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل
1