جواب :
جی ہاں،
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«الآرقية إلا من عين أو حمة»
”نہیں ہے دم مگر نظر یا بخار سے۔“ [صحيح سنن أبى داود، رقم الحديث 3884 كتاب الطب، مسند أحمد 436/4]
صحیح مسلم میں سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا :
«رخص رسول الله فى الرقية من العين، والحمة، والنملة »
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نظر لگنے، بخار اور چیونٹی کے کاٹنے سے دم کروانے کی رخصت دی ہے۔“ [صحيح. موطأ الإمام مالك، رقم الحديث 2707 باب الوضوء من العين، مسند أحمد 4/6/3 وغيرهما.]
ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے :
« إن النبى رأى فى بيتها جارية فى وجهها سفعة، فقال: استرقوا لها، فإن بها النظرة »
”بلاشبہ نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے ان کے گھر میں ایک لڑکی کو دیکھا جس کا چہرہ سیاہی مائل سرخ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے دم کرواؤ، کیونکہ نظر کا شکار ہے۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 5739 كتاب الطب، باب رقية العين، صحيح مسلم، رقم الحديث 2197]