کیا قبلہ اول مسجد الاقصیٰ ہے؟

سوال:

کیا قبلہ اول مسجد الاقصیٰ ہے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ قبلہ اول مسجد الحرام ہے۔ اس مسئلے کی وضاحت مطلوب ہے۔

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

مسجد الحرام اور مسجد الاقصیٰ کا تاریخی پس منظر

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق سب سے پہلے مسجد الحرام یعنی بیت اللہ تعمیر کی گئی۔ اس کے متعلق حدیث میں آتا ہے:

"سب سے پہلی مسجد جو بنائی گئی وہ مسجد الحرام ہے، اور اس کے چالیس سال بعد مسجد الاقصیٰ بنائی گئی۔”

اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بیت اللہ سب سے پہلا قبلہ اور مسجد ہے۔

ہجرت مدینہ اور قبلہ کی تبدیلی:

  • جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ ہجرت فرما کر آئے تو آپ نے 16 یا 17 مہینے تک بیت المقدس (مسجد الاقصیٰ) کی طرف رخ کر کے نماز ادا کی۔
  • اس وقت بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ تھا، اسی بنیاد پر یہ مشہور ہو گیا کہ بیت المقدس قبلہ اول ہے۔

حقیقی قبلہ:

حقیقت میں اصل قبلہ بیت اللہ ہے، کیونکہ یہ سب سے پہلے تعمیر کیا گیا اور قرآن کریم میں اس کا ذکر واضح طور پر موجود ہے:

"فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ”
(البقرة: 144)

(ترجمہ: پس آپ اپنا چہرہ مسجد الحرام کی طرف پھیر لیں۔)

خلاصہ:

  • حقیقی قبلہ: بیت اللہ (مسجد الحرام) اصل قبلہ اور سب سے پہلے تعمیر کی جانے والی مسجد ہے۔
  • قبلہ اول کی اصطلاح: ہجرت مدینہ کے بعد 16-17 مہینے تک بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھنے کی وجہ سے لوگوں میں یہ جملہ مشہور ہوا کہ قبلہ اول بیت المقدس ہے۔
  • یہ اصطلاح صرف اس وقت کے تناظر میں درست ہے، جبکہ حقیقت میں اصل قبلہ بیت اللہ ہی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے