کیا اذان کہنے والا ہی اقامت کہے گا

کیا اذان کہنے والا ہی اقامت کہے گا

➊ حضرت زیاد بن حارث صدائی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من أذن فـهـو يـقـيـم
[ ضعيف : ضعيف أبو داود 102 ، كتاب الصلاة : باب فى الرجل يؤذن ويقيم آخر ، ضعيف الجامع 1377 ، ضعيف ترمذى 32 ، الضعيفة 35 ، أبو داود 514 ، أحمد 169/4 ، ترمذي 199 ، ابن ماحة 717 ، بيهقي 39931]
” جو اذان دے وہی اقامت کہے۔“
➋ حضرت عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اذان کو میں نے خواب میں دیکھا تھا لہذا میری تمنا تھی کہ مجھے مؤذن مقرر کیا جائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
فاقم أنت
[ضعيف : ضعيف أبو داود 100 ، أيضا ، أبو داود 512 ، بيهقى 399/1 ، أحمد 42/4 ، اس كي سند ميں محمد بن عمر و واقعي انصاري راوي ضعيف هے۔ تهذيب الكمال 221/26 ، تقريب التهذيب 196/2 ، الكامل 79/3]
” تم اقامت کہو۔“
پہلی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اذان دینے والا ہی اقامت کہے لیکن وہ ضعیف ہے اور دوسری حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ مؤذن کے علاوہ دوسرا شخص بھی اقامت کہہ سکتا ہے لیکن وہ بھی ضعیف ہے لہذا چونکہ اصل اباحت ہے اس لیے مؤذن کے علاوہ کسی اور کا اقامت کہنا جائز ہے۔
(حافظ حازمیؒ) اہل علم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اذان اور اقامت الگ الگ اشخاص کہیں تو جائز ہے۔
[ الاعتبار ص/195-196]
علماء نے اس مسئلے میں اختلاف کیا ہے کہ اذان دینے والے کا اقامت کہنا بہتر ہے یا کہ کسی دوسرے کا اقامت کہنا زیادہ افضل ہے۔
(مالکؒ، ابو حنیفہؒ) ان دونوں میں کوئی فرق نہیں اور نہ ہی کوئی کسی سے بہتر و اولی ہے۔
( شافعیؒ، احمدؒ ) اذان دینے والے کا اقامت کہنا ہی بہتر ہے کیونکہ اس میں واضح حدیث ہے۔
ومن أذن فهو يقيم
[شرح المهذب 129/3 ، الخرشي على مختصر سيدي خليل 235/1 ، المغني 71/2 ، نيل الأوطار 525/1 ، تحفة الأحوذي 622/1]
(راجح) چونکہ دونوں احادیث ضعیف ہیں اس لیے دونوں طرح ہی بہتر ہے البتہ اس مصلحت کے پیش نظر کہ جو اذان دیتا ہے اگر وہی اقامت کہے گا تو اس سے نظم و ضبط رہتا ہے، یہ عمل ہی بہتر ہے۔
(شوکانیؒ ) اذان دینے والے کا اقامت کہنا ہی بہتر ہے۔
[نيل الأوطار 525/1]
(عبدالرحمٰن مبارکپوریؒ) اسی کے قائل ہیں ۔
[تحفة الأحوذى 623/1]
(امیر صنعانیؒ ) اس کو ترجیح دیتے ہیں ۔
[سبل السلام 180/1]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے