کھانے کے ادب برتن کے کناروں سے کھانے کی سنت
تحریر: عمران ایوب لاہوری

برتن کے کناروں سے کھائے نہ کہ درمیان سے اور اپنے قریب سے کھائے
➊ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
البركة تنزل فى وسط الطعام فكلوا من حافتيه ولا تاكلوا من وسطه
”کھانے کے درمیان میں برکت نازل ہوتی ہے اس لیے اس کے کناروں سے کھاؤ ، درمیان سے مت کھاؤ ۔“
[حسن: إرواء الغليل: 1980 ، 38/7 ، ترمذي: 1805 ، كتاب الأطعمة: باب ما جاء فى كراهية الأكل من وسط الطعام ، ابن ماجة: 3277 ، أحمد: 270/1 ، دارمي: 100/2 ، ابن حبان: 5245]
➋ حضرت عبد الله بن بسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
كلوا من جوانبها ودعوا ذروتها يبارك فيها
”برتن کے کناروں سے کھاؤ اور اس کے اوپر والے حصے سے مت کھاؤ (کیونکہ ) اس میں برکت ڈالی جاتی ہے ۔“
[صحيح: صحيح الترغيب: 2122 ، كتاب الطعام: باب الترغيب فى الأكل من جوانب القصعه دون وسطها ، ابو داود: 3773 ، ابن ماجة: 3263]
➌ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا أكل أحدكم طعاما فلا ياكل من أعلى الصحفة ولكن ليأكل من أسفلها فإن البركة تنزل من أعلاها
”جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو برتن کے اوپر والے حصے سے نہ کھائے بلکہ اس کے نیچے (یعنی قریب ) والے حصے سے کھائے کیونکہ اس کے اوپر والے حصے سے برکت نازل ہوتی ہے ۔“
[صحيح: الصحيحة: 2040 ، إرواء الغليل: 38/7 ، 1980 ، صحيح الترغيب: 2123 ، ابو داود: 3772]
حضرت عمر بن أبی سلمہ رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:
كل بيمينك وكل مما يليك
”اپنے دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے قریب سے کھاؤ ۔“
[بخارى: 5376 ، كتاب الأطعمة: باب التسمية على الطعام والأكل باليمين ، مسلم: 2022 ، مؤطا: 934/2 ، ابو داود: 3777 ، ترمذى: 1857 ، ابن ماجة: 3267 ، أحمد: 26/4]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1