ڈی ازم خدا کو ماننے مگر دین سے انکار کا نظریہ

ڈی ازم کیا ہے؟

ڈی ازم کے ماننے والے اس کائنات کی ترتیب، نظم اور حسن کو دیکھ کر یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ایک خدا کا وجود ضروری ہے، جس نے اس کائنات کو تخلیق کیا۔ تاہم، ان کا عقیدہ ہے کہ خدا نے کائنات بنانے کے بعد اس سے لاتعلقی اختیار کرلی اور اب یہ دنیا قوانینِ فطرت کے تحت خودکار طریقے سے چل رہی ہے۔

ڈی ازم کے عقائد

◄ خدا کے وجود کو تو مانتے ہیں، مگر اس کی رہنمائی، وحی، یا کسی نبی کو نہیں تسلیم کرتے۔
◄ قیامت، معجزات، فرشتوں اور آسمانی کتابوں کا انکار کرتے ہیں۔
◄ مذہب، انبیاء اور اہلِ مذہب پر سخت تنقید کرتے اور انہیں دھوکہ باز، مکار اور فریب کار قرار دیتے ہیں۔

ڈی ازم درحقیقت الحاد کی پہلی سیڑھی ہے، کیونکہ یہ خدا کے وجود کو تسلیم کرنے کے باوجود اس کی ہدایت، دین اور احکام سے انکار کرتا ہے۔ نتیجتاً، ڈی ازم کے ماننے والے اخلاقی آزادی اور نفس پرستی کے نتیجے میں سیکولرازم اور الحاد کی طرف مائل ہوجاتے ہیں۔

ڈی ازم اور جدید دور

بہت سے لوگ، خاص طور پر سیکولر نظریات رکھنے والے افراد، مذہب اور اہلِ مذہب پر ڈی ازم کی تنقید کو دیکھ کر ناسمجھی میں اس کے ہم خیال بن جاتے ہیں۔ تاہم، وہ یہ نہیں سمجھتے کہ ڈی ازم محض مذہبی بدعنوانیوں کا رد نہیں بلکہ خود دین، انبیاء، اور وحی کے مکمل انکار پر مبنی ہے۔

مثال کے طور پر، بھارتی فلم "پی کے” میں بظاہر خدا کا انکار نہیں کیا گیا، مگر مذاہب اور ان کے ماننے والوں کا مذاق اڑایا گیا۔ یہ فلم درحقیقت ڈی ازم کے فلسفے پر مبنی تھی، جو یہ نظریہ دیتا ہے کہ خدا نے کوئی نبی یا وحی نہیں بھیجی، اور تمام مذاہب انسانی ذہن کی اختراع ہیں۔

ڈی ازم پر تنقیدی جائزہ

ڈی ازم کے رد میں تین بنیادی نکات کو زیرِ بحث لایا جائے گا:

◄ خدا کی حکمت و تدبیر کی موجودگی میں ڈی ازم کا بے ربط ہونا۔
◄ خدا کے اخلاقی کردار کی روشنی میں ڈی ازم کی متضاد حیثیت۔
◄ وحی کی حقیقت، امکان اور اس کی اہمیت۔

اسی طرح، ڈی ازم کے دو بڑے دلائل کا تفصیلی رد پیش کیا جائے گا:

◄ معجزات کے ناممکن ہونے کا دعویٰ۔
◄ خدا کے پوشیدہ رہنے کی دلیل۔

تحقیقی جائزے کے ابواب

باب اول: مظاہر پرستی کی تعریف

◄ خدا کی قدرت پر ڈی ازم کا نظریہ
◄ وحی پر مبنی مذاہب پر ڈی ازم کا موقف
◄ خدا کے اخلاقی کردار پر ڈی ازم کی رائے
◄ عبادات کے بارے میں ڈی ازم کا نکتۂ نظر
◄ خدا کے انصاف پر ڈی ازم کا اعتراض
◄ ڈی ازم کی ایک جامع تعریف

باب دوم: ڈی ازم کا تفصیلی اور تنقیدی جائزہ

خدا کی حکمت اور ڈی ازم کی بے ربطی

◄ خدا کی حکمت کا مفہوم
◄ کیسے معلوم ہو کہ خدا دانا ہے؟
◄ حکمت کے لازمی نتائج
◄ ڈی ازم پر حکمت کا اثر

خدا کے اخلاقی کردار اور ڈی ازم کی تضاد بیانی

◄ خدا کی اچھائی کا مفہوم
◄ کیا خدا کی اچھائی کو عقل سے جانا جا سکتا ہے؟
◄ وہ مظاہر پرست جو خدا کی اچھائی کا اقرار کرتے ہیں
◄ وہ مظاہر پرست جو خدا کی اچھائی کا انکار کرتے ہیں

وحی کا امکان اور اہمیت

◄ خدا کی وحی سے مرکزی اخلاقی اصولوں کی وضاحت
◄ وحی ان مسائل کا حل پیش کرتی ہے جہاں انسانی عقل قاصر ہوتی ہے
◄ وحی خدا کی رحمت کا اظہار ہے
◄ وحی انسانوں اور خدا کے تعلق کو واضح کرتی ہے
◄ وحی انسان کو اعلیٰ مقام عطا کرتی ہے
◄ وحی گناہگاروں کے محاسبے کا جواز فراہم کرتی ہے

باب سوم: کیا ڈی ازم کے دلائل قابلِ قبول ہیں

معجزات کے ناممکن ہونے کا دعویٰ

◄ معجزہ کیا ہے؟
◄ معجزات کی اہمیت
◄ کیا معجزات کو پہچانا جا سکتا ہے؟
◄ معجزات کی عقلی اور سائنسی امکانیت

خدا کے پوشیدہ رہنے کا سوال

◄ شیلن برگ کا "خدا کے پوشیدہ ہونے” کا نظریہ
◄ کیا یہ دلیل ڈی ازم پر لاگو ہوتی ہے؟
◄ اس دلیل کی تنقیدی جانچ پڑتال

نتیجہ

ڈی ازم بظاہر ایک معقول نظریہ معلوم ہوتا ہے، کیونکہ یہ خدا کے وجود کو تسلیم کرتا ہے۔ لیکن جب اس کی بنیادوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے، تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ نظریہ خود تضادات کا شکار ہے۔ ڈی ازم کی بنیادی سوچ یہ ہے کہ خدا نے کائنات تخلیق کی مگر اسے بغیر کسی رہنمائی کے چھوڑ دیا، جو حکمت، انصاف اور اخلاقیات کے اصولوں کے خلاف ہے۔

یہ نظریہ نہ صرف انسانی زندگی کی رہنمائی کے کسی واضح اصول سے خالی ہے بلکہ خدا کے وجود کے عملی اور منطقی تقاضوں سے بھی متصادم ہے۔ چنانچہ، وحی اور انبیاء کی ضرورت کو نظرانداز کرنا درحقیقت خدا کے تصور کو ناقص بنانے کے مترادف ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1