لڑکا اس وقت مکلف ہوتا ہے جب وہ بالغ اور عقلمند ہو جائے، اور بچہ بالغ تب ہوتا ہے جب وہ پندرہ برس کا ہو جائے، یا زیر ناف سخت بال اگ آئیں، یا احتلام یا شہوت کی حالت میں انزال منی ہو جائے، اور بچی میں ان تمام علامات کے ساتھ ساتھ جب ماہواری شروع ہو جائے تو وہ بالغ ہو جائے گی، لیکن جب شرمگاہ کے ارد گرد سخت بال اگ آئیں، یا شہوت کے ساتھ انزال ہونا شروع ہو جائے، خواہ اس کی عمرہ پندرہ سال سے کم ہی ہو تو وہ مکلف ہو جائے گا۔
جب وہ بالغ ہو جائے تو اس پر نماز اور روزہ فرض ہو جائیں گے۔ مالی استطاعت رکھتا ہو تو حج بھی فرض ہو جائے گا، تاہم اس سے پہلے بھی سات سال یا اس سے زیادہ عمر میں نماز پڑھنا اور روزہ رکھنا، اگر رکھ سکتا ہو تو، جائز ہے، لیکن اس کا مال اگر نصاب کو پہنچ جائے اور اس پر ایک سال گزر جائے تو اس پر مطلقا زکاۃ واجب ہوگی۔ (زکاۃ نکالنے کے لیے بلوغ کی شرط نہیں)
[اللجنة الدائمة: 3575]