سوال:
مجھے پیشاب کے قطروں کا مسئلہ ہے، یعنی مسلسل قطرے آتے رہتے ہیں۔ نماز کے بارے میں میرے لیے کیا حکم ہے؟
کیا مجھے ہر بار نیا وضو کرنا ہوگا یا ایک وضو کافی ہوگا؟
اگر کپڑوں (شلوار یا ازار) پر قطرہ لگ جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
نماز کے علاوہ بھی قطرے آتے رہتے ہیں، تو ایسے کپڑوں کے بارے میں کیا کرنا چاہیے؟
براہ کرم تفصیل سے وضاحت فرمائیں۔
(ظفر اقبال، شکر گڑھ)
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر پیشاب کے قطرے مسلسل آتے ہیں اور بیماری کی صورت اختیار کر چکے ہیں تو مستحاضہ عورت (جس کو استحاضہ یعنی مسلسل خون آنے کا مسئلہ ہو) کی حدیث کی روشنی میں، ایسے شخص کے لیے ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا لازم ہوگا۔
احتیاطی تدابیر:
◈ کپڑے کا وہ حصہ جہاں پیشاب کے قطرے گرنے کا امکان ہو، دھونا چاہیے تاکہ نماز کے دوران پاکیزگی برقرار رہے۔
◈ اگر قطرے کبھی کبھار آتے ہیں اور یہ بیماری کی صورت اختیار نہیں کر چکے، تو ہر بار وضو ٹوٹنے کے بعد دوبارہ وضو کرنا ضروری ہوگا۔
( شہادت، اگست 2000، طبع جدید: 11/ فروری 2008، الحدیث: 47)
نتیجہ
➊ اگر پیشاب کے قطرے مسلسل آتے ہیں تو ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا ہوگا۔
➋ جہاں قطرے لگنے کا احتمال ہو، اس جگہ کو دھونا ضروری ہوگا۔
➌ اگر کبھی کبھار قطرے آتے ہیں تو ہر مرتبہ وضو دوبارہ کرنا ہوگا۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب