پوسٹ مارٹم کے بعد حاصل شدہ اعضا کے تصرف کا حکم

سوال:

ایک شخص کی برطانیہ میں وفات ہوئی، پولیس نے پوسٹ مارٹم کروایا اور کچھ اعضا لیبارٹری کے لیے رکھ لیے۔ اب پولیس تین آپشن دے رہی ہے:

◄ ان اعضا کو مزید تحقیق کے لیے لیب میں بھیج دیا جائے۔
◄ انہیں کسی اور طریقے سے ضائع کر دیا جائے۔
◄ ورثاء کو واپس کر دیا جائے تاکہ انہیں میت کے ساتھ دفن کیا جا سکے۔

ایسی صورت میں شرعاً کیا کرنا چاہیے؟

جواب از فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

ان اعضا کو میت کے جسم کے ساتھ دفن کرنا ضروری نہیں ہے۔ انہیں کہیں بھی دفن کیا جا سکتا ہے، تاکہ ان کی بے حرمتی نہ ہو اور ان کا مناسب طریقے سے تصرف ہو جائے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1