طہارت کا بیان
نماز کی صحت کے لیے وضو بنیادی شرط ہے، اور وضو کے لیے پانی کا پاک ہونا لازمی ہے۔ اگر پانی ناپاک ہو تو وضو نہیں ہوتا۔ اس ضمن میں درج ذیل احادیث میں مختلف اقسام کے پانی کے احکام بیان کیے گئے ہیں۔
کنویں اور دریا کے پانی کا پاک ہونا
بضاعہ کے کنویں سے وضو کا مسئلہ:
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا:
’’کیا ہم بضاعہ کے کنویں سے وضو کر سکتے ہیں؟‘‘
یہ ایک ایسا کنواں تھا جس میں گندی اور بدبو دار اشیاء پھینکی جاتی تھیں۔ (یہ کنواں ایک ڈھلوان جگہ پر واقع تھا، جہاں بارش یا پانی بہہ کر ناپاک اشیاء کو کنویں میں لے آتا تھا)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَلْمَآءُ طَہُوْرٌ لَا یُنَجِّسُہٗ شَیْءٌ.))
"پانی پاک ہے (اور وہ دوسری چیزوں کو پاک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے)، اسے کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی۔”
ابو داؤد، الطھارۃ باب ما جاء فی بئر بضاعۃ حدیث ۶۶
ترمذی، الطھارۃ، باب ما جاء ان الماء لا ینجسہ شئی (حدیث ۶۶)
ترمذی نے اسے حسن، اور امام احمد بن حنبل، یحییٰ بن معین، ابن حزم، نووی نے صحیح قرار دیا ہے۔
حکم:
معلوم ہوا کہ کنوئیں کا پانی، حتیٰ کہ جس میں ناپاک اشیاء بہہ کر آتی ہوں، وہ بھی پاک ہے۔
دریا اور سمندر کا پانی
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"دریا اور سمندر کا پانی پاک کرنے والا ہے، اور اس کا مردار حلال ہے۔”
ابو داؤد، الطھارۃ، باب الوضوء بماء البحر، حدیث ۳۸
ترمذی، الطھارۃ، باب ما جاء فی ماء البحر انہ طھور، حدیث ۹۶
ترمذی، حاکم (۱/۰۴۱۔۱۴۱)، امام ذہبی، اور نووی (المجموع ۱/۲۸) نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔
کھڑے پانی کے احکام
➊ جنبی کا کھڑے پانی میں غسل کرنا
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جنبی کھڑے پانی میں غسل نہ کرے”
صحابہ نے سوال کیا:
"پھر وہ کیا کرے؟”
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
"اپنے استعمال کے لیے پانی نکال کر باہر جا کر غسل کرے۔”
مسلم، الطھارۃ، باب النھی عن الاغتسال فی الماء الراکد: ۳۸۲
➋ کھڑے پانی میں پیشاب اور غسل سے ممانعت
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"کھڑے پانی میں پیشاب نہ کرو، پھر اسی سے غسل کرو۔”
بخاری، الوضوء، باب البول فی الماء الدائم، حدیث ۹۳۲
مسلم، حدیث ۲۸۲
➌ کھڑے پانی میں وضو سے ممانعت
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"کھڑے پانی میں پیشاب نہ کرو، پھر اسی سے وضو کرو۔”
ترمذی، الطھارۃ، باب کراھیۃ البول فی الماء الراکد، حدیث ۸۶
ترمذی نے اس حدیث کو حسن صحیح کہا ہے
اس کے راوی متفق علیہ ہیں، دیکھیے: صحیفہ ہمام بن منبہ
➍ نہانے کی جگہ میں پیشاب سے ممانعت
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہانے کی جگہ میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا۔
ابو داؤد، البول فی المستحم، حدیث ۸۲