وضو اور کھانے کے دوران باتیں کرنے کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد1، كتاب العقائد، صفحہ214

سوال

کیا وضو یا کھانے کے دوران باتیں کرنا جائز ہے یا نہیں؟

الجواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

1. وضو کے دوران بات کرنے کا حکم

وضو کے دوران جائز باتیں کرنے کی کوئی ممانعت صحیح احادیث سے ثابت نہیں ہے۔

مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پاؤں دھونے کے قریب پہنچے تو میں نے اپنے ہاتھ بڑھائے تاکہ آپ کے موزے اتار دوں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"چھوڑو، میں نے انھیں پاک (یعنی وضو کی حالت میں) پہنا ہے۔” پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں پر مسح کیا۔

📖 (صحیح بخاری: 206، صحیح مسلم: 79/274، واللفظ لہ)

اس حدیث سے ثابت ہوا کہ وضو کے دوران بات کرنا جائز ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کرتے ہوئے صحابی سے گفتگو فرمائی۔

تاہم، غیر ضروری اور فضول باتوں سے اجتناب ضروری ہے، کیونکہ ہر حال میں بے مقصد گفتگو نامناسب ہے۔

2. کھانے کے دوران بات کرنے کا حکم

عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:

"میں نے ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانا کھایا۔ میں پلیٹ کے کناروں سے کھانے لگا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وَكُلْ مِمَّا يَلِيكَ” (جو تمہارے قریب ہے اس میں سے کھاؤ)”

📖 (صحیح بخاری: 5377، صحیح مسلم: 2022)

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھانے کے دوران بات چیت کرنا جائز ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کے دوران صحابی سے بات کی اور انہیں آداب سکھائے۔

لہذا، وضو اور کھانے کے دوران باتیں کرنا شرعاً جائز ہے، جب تک کہ بات چیت فضول یا نامناسب نہ ہو۔

نتیجہ

✔ وضو کے دوران بات کرنا جائز ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ثبوت ملتا ہے۔

✔ کھانے کے دوران بھی بات چیت کی جا سکتی ہے، جیسا کہ احادیث میں آتا ہے۔

✔ البتہ، بے مقصد اور فضول گفتگو کسی بھی وقت ناپسندیدہ ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1