سوال
اگر فوت ہونے والے کی مالیت تقریباً 40 لاکھ ہو، اور اس کے ورثاء میں ایک بیوی، چار بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہوں، تو اس کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟
جواب از فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
شرعی اصولوں کے مطابق وراثت کی تقسیم درج ذیل ہے:
بیوی کا حصہ
◄ قرآن کے مطابق بیوی کا حصہ 1/8 (آٹھواں حصہ) ہوگا۔
◄ 40 لاکھ کا آٹھواں حصہ = 5 لاکھ روپے
باقی وراثت کی تقسیم
◄ بیوی کا حصہ نکالنے کے بعد باقی رقم:
40 لاکھ – 5 لاکھ = 35 لاکھ
◄ یہ رقم اولاد میں تقسیم ہوگی، جہاں بیٹے کا حصہ بیٹی کے مقابلے میں دوگنا ہوگا۔
بیٹے اور بیٹیوں کا انفرادی حصہ
◄ وراثت کے کل حصص = (4 بیٹے × 2) + (3 بیٹیاں × 1) = 8 + 3 = 11 حصے
◄ ہر بیٹے کو 2 حصے اور ہر بیٹی کو 1 حصہ ملے گا۔
◄ ایک حصہ کی مالیت = 35 لاکھ ÷ 11 = 3,18,181 روپے تقریباً
ہر فرد کا حتمی حصہ
◄ ہر بیٹے کا حصہ = 2 × 3,18,181 = 6,36,363 روپے تقریباً
◄ ہر بیٹی کا حصہ = 3,18,181 روپے تقریباً
خلاصہ
وارث | حصہ (روپے میں) |
---|---|
بیوی | 5,00,000 |
ہر بیٹا | 6,36,363 |
ہر بیٹی | 3,18,181 |
یہ تقسیم شرعی اصولوں کے عین مطابق ہے۔