وتر اور دیگر قضا نمازوں کا حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

سوال

اگر کسی شخص نے عشاء کے چار فرض اور دو سنت ادا کیے، لیکن سخت بیماری کی وجہ سے وتر پڑھنے سے قاصر رہا اور بعد میں فجر، ظہر اور عصر کی نمازیں بھی ادا نہ کر سکا۔ پھر مغرب کے وقت جب بیماری میں سکون ملا اور اس نے مسجد میں مغرب کی جماعت کے بعد فجر، ظہر، عصر اور وتر کی قضا کی۔ کیا اس کی فوت شدہ نمازیں درست طریقے سے ادا ہو گئیں؟

جواب

الحمد للہ! اس صورت میں اس شخص کا عمل درست ہے، اور اس کی قضا شدہ نمازیں قبول ہوں گی۔

➊ حدیث کی روشنی میں:

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
"إذا أقیمت الصلٰوة فلا صلٰوة إلا المکتوبة التی أقیمت”
(سنن ابوداؤد، حدیث نمبر 1267)

ترجمہ: "جب کسی فرض نماز کی اقامت کہی جائے، تو اس وقت سوائے اس نماز کے جس کی اقامت ہوئی ہے، کوئی اور نماز ادا کرنا جائز نہیں۔”

اس حدیث کی روشنی میں، مغرب کی نماز کی جماعت میں شامل ہونا صحیح تھا، اور اس شخص نے درست عمل کیا کہ پہلے فرض نماز ادا کی اور پھر قضا نمازیں ادا کیں۔

➋ قضا نمازوں کا حکم:

اگر کسی وجہ سے ایک یا زیادہ نمازیں چھوٹ جائیں (مثلاً بیماری یا عذر کی وجہ سے)، تو ان نمازوں کو بعد میں قضا کرنا فرض ہے۔
اس شخص نے مغرب کی جماعت میں شرکت کے بعد جو نمازیں قضا کیں (فجر، ظہر، عصر، اور وتر)، وہ سب شریعت کے مطابق ادا ہوئیں اور قبول ہوں گی۔

➌ ترتیب کی رعایت:

بیماری یا عذر کی وجہ سے چھوٹی ہوئی نمازوں کو بعد میں ترتیب کے ساتھ قضا کرنا مستحب ہے، یعنی جس نماز کی قضا پہلے واجب ہو، اسے پہلے ادا کیا جائے۔ اس صورت میں مغرب کے بعد فجر، ظہر، عصر، اور وتر کو ترتیب کے ساتھ ادا کرنا مناسب تھا۔

➍ خلاصہ:

◄ اس شخص کا مغرب کی جماعت میں شامل ہونا اور بعد میں قضا نمازیں ادا کرنا صحیح تھا۔
◄ اس کی قضا شدہ نمازیں (فجر، ظہر، عصر، اور وتر) شریعت کے مطابق درست ہوئی ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!