وَعَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ مَ: ( (أَطْعِمُوا الْجَانِعَ وَعُودُو الْمَرِيضَ، وَفُكُو الْعَانِي)) أَخْرَجَهُ الْبُخَارِي
ابوموسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”بھوکے کو کھانا کھلاؤ بیمار کی تیمارداری کرو اور مقروض کی گردن چھڑاؤ“ بخاری
تحقيق وتخريج:
[بخاري: 7173٬5649، 5373٬5174، ، 3046]
فوائد:
➊ بھوکے کو کھانا کھلانا بڑی نیکی ہے۔
➋ مریض کی عیادت کرنا مسلمان پر ایک حق ہے۔
➌ قیدیوں اور غلاموں کو آزاد کروانا اور ان کو جیل کے شکنجے سے نکالنا ہمارا فرض بنتا ہے۔ کافروں کے پاس جتنے ہماری قیدی ہے ہیں ان کو آزاد کروانا چاہیے۔
ابوموسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”بھوکے کو کھانا کھلاؤ بیمار کی تیمارداری کرو اور مقروض کی گردن چھڑاؤ“ بخاری
تحقيق وتخريج:
[بخاري: 7173٬5649، 5373٬5174، ، 3046]
فوائد:
➊ بھوکے کو کھانا کھلانا بڑی نیکی ہے۔
➋ مریض کی عیادت کرنا مسلمان پر ایک حق ہے۔
➌ قیدیوں اور غلاموں کو آزاد کروانا اور ان کو جیل کے شکنجے سے نکالنا ہمارا فرض بنتا ہے۔ کافروں کے پاس جتنے ہماری قیدی ہے ہیں ان کو آزاد کروانا چاہیے۔
[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]