نکاح کے بعد جذباتی گفتگو اور غسل کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال

میں یورپ میں رہتا ہوں اور کچھ عرصہ قبل ہمارا نکاح بذریعہ ٹیلیفون ہوا ہے، جبکہ رخصتی اگلے سال طے ہے۔ ہم اسکائپ پر بات چیت کرتے ہیں اور ایک دن ہماری گفتگو کے دوران جذبات ابھارنے والی باتیں ہوئیں۔ کیا اپنی منکوحہ سے رخصتی سے پہلے ایسی جذباتی باتیں کرنا جائز ہے؟ اور اگر ایسی باتوں کے دوران مذی خارج ہو جائے تو کیا غسل فرض ہو جاتا ہے؟ نیز، منی اور مذی میں کیا فرق ہے؟

جواب

نکاح ہو جانے کے بعد شرعی طور پر وہ آپ کی بیوی ہیں، اور آپ ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی گفتگو کر سکتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مذی خارج ہونے کی صورت میں غسل کا حکم:

مذی کے خارج ہونے کی وجہ سے غسل واجب نہیں ہوتا، البتہ استنجاء اور وضوء کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔

منی اور مذی کا فرق:

لجنہ دائمہ میں شریک علماء نے منی اور مذی کے فرق کو اس طرح بیان کیا ہے:

منی: یہ گاڑھا پانی ہے جو شرمگاہ سے جھٹکے کے ساتھ خارج ہوتا ہے۔ اس کے خارج ہونے کے دوران لذت محسوس ہوتی ہے اور اس کے بعد آدمی کمزوری محسوس کرتا ہے۔

مذی: یہ سفید، لیس دار اور باریک پانی ہے جو عورت سے کھیل کود یا جماع کا تصور کرنے کے دوران بغیر جھٹکے کے خارج ہوتا ہے، اور اس کے بعد آدمی کمزوری محسوس نہیں کرتا۔

حوالہ: "فتاوى اللجنة الدائمة” (4/138)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے