نماز کے لیے وضو کی فرضیت اور شرعی دلائل

جن کاموں کے لیے وضو کرنا واجب ہے

نماز (فرض، نفل، جنازہ یا دیگر نمازیں)

وضو کرنا نماز کے لیے واجب ہے، خواہ وہ فرض نماز ہو، نفل نماز، نمازِ جنازہ یا کوئی اور نماز۔ بغیر وضو کے کوئی بھی نماز اللہ تعالیٰ کے ہاں قبول نہیں ہوتی۔
احادیث مبارکہ سے وضاحت:
صرف نماز کے لیے وضو کا حکم:
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء سے باہر تشریف لائے۔ آپ کے پاس کھانا لایا گیا۔ ہم نے عرض کیا:
"کیا آپ وضو نہیں کریں گے؟”
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"مجھے صرف نماز پڑھنے کے لیے وضو کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔”
(ابو داؤد، الاطعمۃ، باب فی غسل الیدین عند الطعام: 0673)

بغیر وضو نماز قبول نہیں:
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"وضو کے بغیر نماز قبول نہیں ہوتی اور نہ ہی مال حرام سے خیرات قبول ہوتی ہے۔”
(مسلم: 422)

وضو کے بغیر نماز کی عدم قبولیت:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس شخص کا وضو ٹوٹ جائے، جب تک وہ وضو نہ کرے اللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہیں کرتا۔”
(بخاری: 531، مسلم: 522)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1