نماز میں ستر پوشی کے علاوہ مرد پر کتنا کپڑا لینا ضروری ہے
نمازی مرد پر ستر ڈھانپنے کے سوا کندھے پر کوئی کپڑا رکھنا ضروری ہے الا کہ اتنا میسر نہ ہو۔
➊ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ولا يصلين أحدكم فى الثوب الواحد ليس على عاتقه منه شي
[بخاري 359 ، 360 ، كتاب الصلاة : باب إذا صلى فى الثوب الواحد فليجعل على عاتقيه ، مسلم 516 ، أبو داود 626 ، أحمد 243/2 ، نسائي 71/2]
” تم میں سے ہرگز کوئی شخص ایسے ایک کپڑے میں نماز نہ پڑھے کہ جس کا کوئی حصہ اس کے کندھے پر نہ ہو ۔“
➋ ایک اور روایت میں یہ لفظ ہیں :
من صلى فى ثوب واحد فليخالف بين طرفيه
[بخارى 360 ، أيضا ، أبو داود 627 ، أحمد 255/2 ، شرح معاني الآثار 381/1 ، ابن حبان 2304 ، شرح السنة 517]
”جو شخص ایک کپڑے میں نماز پڑھے اسے کپڑے کے دونوں کناروں کو اس کے مخالف سمت کے کندھے پر ڈال لینا چاہیے ۔“
اگر کپڑا کم ہو تو صرف ازار باندھ کر محض اپنا ستر ہی ڈھانپ لینا ہر حال میں ضروری ہے جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
وإن كان ضيقا فاتزر به
[بخاري 361 ، كتاب الصلاة : باب إذا كان الثوب ضيقا ، مسلم 3010 ، ابن خزيمة 767 ، بيهقي 238/2 ، ابن حبان 2305 ، أحمد 335/3]
”اگر کپڑا تنگ ہو تو اس کے ساتھ ازار ( تہبند ) باندھ لو ۔“