نماز ظہر اور عصر کا وقت
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل, جلد 02

سوال

نماز ظہر کا وقت کب ختم ہوتا ہے اور نماز عصر کا وقت کب شروع ہوتا ہے؟ اس بارے میں حدیث بیان کریں۔

جواب

الحمد للہ! نماز ظہر اور عصر کے وقت کا تعین قرآن و حدیث میں واضح طور پر موجود ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارے میں متعدد احادیث میں وضاحت فرمائی ہے۔

➊ ظہر کا وقت

صحیح مسلم کی حدیث کے مطابق، ظہر کا وقت سورج کے ڈھلنے (یعنی زوال) سے شروع ہوتا ہے اور جب ہر چیز کا سایہ اس کے برابر ہو جائے تو ظہر کا وقت ختم ہوتا ہے:

"وَقْتُ الظُّہْرِ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ وَکَانَ ظِلُّ الرَّجُلِ کَطُوْله”
(صحیح مسلم، حدیث نمبر: 612)

ترجمہ: "ظہر کا وقت سورج ڈھلنے کے بعد سے شروع ہوتا ہے اور اس وقت تک رہتا ہے جب ہر شخص کا سایہ اس کے برابر ہو جائے۔”

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

"اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ”
(سورۂ بنی اسرائیل: 78)

ترجمہ: "سورج کے ڈھلنے سے نماز قائم کرو۔”

➋ عصر کا وقت

نماز عصر کا وقت اس وقت شروع ہوتا ہے جب ہر چیز کا سایہ اس کے برابر ہو جاتا ہے۔ ترمذی اور ابو داؤد کی حدیث کے مطابق، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:

"صلی بی العصر حین صار ظل کل شئی مثلہ”
(سنن ترمذی، سنن ابو داؤد)

ترجمہ: "جب ہر چیز کا سایہ اس کے برابر ہو گیا، تو جبرائیل علیہ السلام نے مجھے عصر کی نماز پڑھائی۔”

➌ خلاصہ

ظہر کا وقت: سورج کے ڈھلنے (زوال) سے شروع ہوتا ہے اور ہر چیز کا سایہ اس کے برابر ہونے تک رہتا ہے۔
عصر کا وقت: ہر چیز کا سایہ اس کے برابر ہونے کے بعد شروع ہوتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!