نماز جمع کرنے کا طریقہ اور اس کے احکام
فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1 ص 148

سوال

نماز جمع کرنے کا طریقہ کیا ہے اور کب نمازوں کو جمع کرنا جائز ہے؟

جواب

نماز جمع کرنا درج ذیل حالات میں جائز ہے:

➊ سفر کے دوران:

سفر کی حالت میں نمازیں جمع کی جا سکتی ہیں۔ اس صورت میں ظہر کے ساتھ عصر اور مغرب کے ساتھ عشاء کی نمازیں جمع کی جا سکتی ہیں۔

➋ بارش یا دشواری کے وقت:

جب بارش ہو رہی ہو یا ایسی صورتحال ہو کہ لوگوں کا دوبارہ مسجد میں آنا مشکل ہو یا ان کے لیے تکلیف دہ ہو، تو نمازیں جمع کی جا سکتی ہیں۔

نماز جمع کرنے کی دو صورتیں ہیں:

➊ جمع مقدم:

اگر ظہر کے ساتھ عصر کی نماز پہلے وقت میں پڑھ لی جائے، تو اسے جمع مقدم کہا جاتا ہے۔

➋ جمع مؤخر:

اگر ظہر کو عصر کے وقت میں پڑھا جائے، تو اسے جمع مؤخر کہا جاتا ہے۔

دونوں صورتیں شرعاً جائز ہیں اور ان کا اختیار لوگوں کی سہولت پر چھوڑا گیا ہے۔

سنتوں کا حکم:

➊ سفر کے دوران:

سفر میں سنتیں معاف ہیں اور صرف فرض نمازیں ادا کرنا ہوں گی۔

➋ حضر (گھر پر یا عام حالات میں):

جب حضر میں نماز جمع کی جائے گی، تو درمیانی سنتیں معاف ہوں گی۔

(اہل حدیث سوہدرہ، جلد نمبر 6، شمارہ نمبر 46)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے