الْحَدِيثُ الثَّالِثُ: عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ { أَوْصَانِي خَلِيلِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ صِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ، وَرَكْعَتَيْ الضُّحَى ، وَأَنْ أُوتِرَ قَبْلَ أَنْ أَنَامَ } .
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میرے پیارے دوست صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین کاموں کی وصیت فرمائی: مہینے میں تین دِن روزہ رکھنے کی، چاشت کی دو رکعتیں پڑھنے کی اور سونے سے پہلے وتر ادا کرنے کی۔
(199) صحيح البخارى، كتاب الصوم، باب صيام أيام البيض ثلاث عشرة — ، ح: 1981 – صحيح مسلم ، كتاب الصيام، باب استحباب صلوة الضحى وان أقلها ، ح: 721 .
شرح المفردات:
خليل: گہرا دوست، دِلی دوست جگری دوست۔ / واحد مذکرصفت مشبه ، باب نَصَرَ يَنْصُرُ ۔
شرح الحدیث:
ایک روایت میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشادِ گرامی مذکور ہے: يَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرِ صِيَامُ الدَّهْرِ ”ہر مہینے تین دن کے روزے رکھنا زندگی بھر روزے رکھنے جیسا ہے۔ [سنن النسائي: 2420]
یعنی ہر ماہ کے ان تین روزوں کا ثواب بھی ایسے ہوگا کہ جیسے ساری زندگی روزے رکھے ہوں۔
——————