نبوت کا خاتمہ حکمت ہدایت اور انسانی ذمہ داری
تحریر: محمد سلیم

سوال کی اہمیت

اس سوال کا پہلا حصہ، "نبوت کا سلسلہ ختم کیوں ہوا؟” زیادہ اہم نہیں ہے۔ اہمیت دوسرے حصے کی ہے، کیونکہ یہی حصہ اس ضرورت کو بیان کرتا ہے جس کی تکمیل کے لیے انبیاء بھیجے گئے تھے۔

نبوت کا اختتام: ایک سادہ وضاحت

نبوت کا آغاز اور اختتام اللہ تعالیٰ کی حکمت کے تحت ہوا۔ جیسے ہر چیز کا ایک آغاز اور انجام ہوتا ہے، ویسے ہی نبوت کا بھی ایک مقصد تھا، جو پورا ہونے پر اس کا اختتام کر دیا گیا۔

ایک سادہ مثال کے ذریعے اس فلسفے کو سمجھا جا سکتا ہے:

◄ ایک فیکٹری مالک اپنے ورکرز کو ایک پرزہ بنانے کا حکم دیتا ہے۔
◄ ابتدا میں ورکرز اناڑی ہوتے ہیں، اس لیے مالک ایک ماہر بھیجتا ہے تاکہ انہیں کام سکھا سکے۔
◄ مختلف مراحل میں ماہرین آتے ہیں اور ہر ایک ورکرز کو ایک نیا ہنر سکھاتا ہے۔
◄ آخر میں ایک ماہر تمام ضروری تعلیمات مکمل کر کے، ان کی نگرانی میں پرزہ تیار کروا لیتا ہے۔
◄ جب مالک کو یقین ہو جاتا ہے کہ اب ورکرز خود کام کرنے کے قابل ہیں، تو وہ مزید ماہرین بھیجنے کا سلسلہ بند کر دیتا ہے۔

یہی معاملہ نبوت کے نظام کے ساتھ ہوا۔ اللہ نے انبیاء بھیج کر انسانیت کو ہدایت کا مکمل نظام سکھا دیا۔ جب یہ نظام مکمل ہو گیا تو نبوت کا سلسلہ ختم کر دیا گیا۔

نبی کریم ﷺ کی تعلیمات کی تکمیل

نبی اکرم ﷺ نے اپنے آخری خطبے میں فرمایا:

"اے لوگو! کیا میں نے اللہ کا دین تم تک پہنچا دیا؟” لوگوں نے جواب دیا: "جی ہاں، آپ نے پہنچا دیا۔”
آپ ﷺ نے تین مرتبہ یہی سوال دہرا کر آخر میں فرمایا: "اے اللہ! گواہ رہنا، میں نے تیرا دین پہنچا دیا۔”
(صحیح بخاری، کتاب العلم، حدیث نمبر 5292)

کیا آج انسان کو ہدایت کی ضرورت نہیں؟

ہدایت کی ضرورت آج بھی اتنی ہی ہے جتنی پہلے تھی، لیکن نبوت کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ آج ہمیں اپنے سوالات کے جوابات نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات اور ان کے امتیوں کی رہنمائی سے مل جاتے ہیں۔
◄ جو شخص ہدایت کا طلبگار ہو، اسے اللہ ہدایت عطا کرتا ہے۔
◄ نیت صاف ہو تو ہدایت ملتی ہے۔
◄ نیت میں کھوٹ ہو تو انسان نبی کے دور میں بھی ہدایت نہیں پا سکتا، جیسا کہ ابو جہل کی مثال۔

دین کی تکمیل اور نبوت کا خاتمہ

قرآن مجید نے دین کی تکمیل کو واضح طور پر بیان کیا:

"آج ہم نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کر دیں اور تمہارے لئے اسلام کو دین پسند کیا۔”
(سورہ المائدہ: 3)

اللہ نے آخری نبی ﷺ پر دین کو مکمل کر دیا، اور اس کے بعد کوئی نیا نبی یا شریعت نہیں بھیجی جائے گی۔

پچھلی کتابوں اور قرآن کی حفاظت

اللہ نے صرف قرآن کی حفاظت کا ذمہ لیا، کیونکہ یہ دین کا مکمل نسخہ ہے۔ پچھلی کتابیں مکمل نہیں تھیں، اور ان کی حفاظت انسانوں کی ذمہ داری تھی۔ انسانوں نے ان کی حفاظت نہ کی، لیکن قرآن کی حفاظت اللہ نے خود فرمائی۔

ختم نبوت اور اللہ کی رحمت

ختم نبوت کا مطلب یہ ہے کہ اب کوئی نئی ہدایت یا وحی نہیں آئے گی۔ انسان قیامت تک اسی دین پر عمل کرے گا جو نبی کریم ﷺ پر نازل ہوا۔
◄ یہ اللہ کی رحمت ہے کہ اس نے انسان کو مسلسل بدلتی ہوئی وحی کے امتحان سے بچا لیا۔
◄ نبی کی پہچان اور اس پر ایمان لانا بھی ایک آزمائش ہے۔ جو لوگ یہ اعتراض کرتے ہیں کہ "نیا نبی کیوں نہیں آتا؟”، انہیں شکر ادا کرنا چاہیے کہ اللہ نے انہیں اس آزمائش سے محفوظ رکھا۔

مسلمانوں کے موجودہ حالات

اگرچہ مسلمان آج مصائب کا شکار ہیں، لیکن اسلام آج بھی دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے۔
◄ مشکلات کی ایک وجہ یہ ہے کہ اسلام آج مختلف عقائد رکھنے والے لوگوں کا مشترکہ ہدف بن چکا ہے۔
◄ جہاں اسلام کا مقابلہ ہوتا ہے، وہاں مختلف نظریات کے لوگ اکٹھے ہو جاتے ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے