میڈیکل انشورنس کا حکم
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

میڈیکل انشورنس کا حکم
سوال : شریعت میں میڈیکل انشورنس کا کیا حکم ہے ؟ اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ انشورنس کروانے والا شخص انشورنس کمپنی کو ماہانہ یا سالانہ رقم دیتا ہے جس کے بدلے میں جب ضرورت پیش آئے تو کمپنی اپنے خرچے پر اس شخص کا علاج کرواتی ہے، لیکن اگر علاج کی ضرورت پیش نہ آئے تو کمپنی نے جو انشورنس کی قسطیں وصول کی ہوتی ہیں واپس نہیں کرتی۔
جواب : اگر میڈیکل انشورنس کی یہی صورت ہے جو آپ نے ذکر کی ہے تب یہ جائز نہیں کیونکہ اس میں غرر (دھوکا) اور اپنے آپ کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ ممکن ہے کہ انشورنس کروانے والا اکثر بیمار ہی پڑا رہے اور جتنی رقم اس نے کمپنی کو جمع کروائی ہے اس سے زیادہ کا علاج کروا لے اور وہ اضافہ ادا کرنا اس پر لازمی نہیں ہوتا، اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ مہینہ دو مہینے بیمار ہی نہ ہو، لہٰذا کمپنی بھی وہ قسطیں (پریمیم) واپس نہیں کرتی جو اس نے وصول کی ہیں، یہ سب جوئے کی شکل ہے۔
[اللجنة الدائمة : 4560]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: