ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الطہارۃ، جلد 1، صفحہ 40
سوال
کیا مٹی اور گوبر ملا کر گھر لیپنا یا اپلوں پر کھانا پکانا جائز ہے؟ کیا اس حوالے سے کسی ممانعت کی دلیل موجود ہے؟
جواب
ممانعت کے بارے میں شریعت کا حکم:
- میری معلومات میں اس حوالے سے ممانعت کی کوئی شرعی دلیل موجود نہیں۔
- بعض لوگ اپلوں پر کھانا پکانے کو مکروہ سمجھتے ہیں، لیکن شریعت میں ماکول اللحم (یعنی وہ جانور جو کھائے جاتے ہیں) کے بول و براز کو پاک قرار دیا گیا ہے، لہٰذا ان کے گوبر سے اپلے بنانا یا ان پر کھانا پکانا جائز ہے۔
علماء کے فتاویٰ کی روشنی:
- ہمارے شیخ الشیوخ حضرت میاں صاحب رحمہ اللہ نے اس عمل کے جواز کا فتویٰ دیا ہے۔
- "الحیات بعد الممات” میں درج ہے کہ:
اونٹ کا پیشاب، مینگنیاں، اور ماکول اللحم جانوروں کا گوبر امام مالک، امام احمد بن حنبل، اور دیگر سلف (جیسے صحابی رسول ابو موسیٰ اشعریؓ) کے نزدیک پاک ہیں، اور ان کی خرید و فروخت بھی جائز ہے۔
فقہ حنفیہ کی تصریحات:
- بحر الرائق اور دیگر کتب فقہ حنفیہ میں بھی ماکول اللحم کے گوبر کو پاک اور اس کی بیع کو جائز قرار دیا گیا ہے۔
- حنفیہ کے نزدیک امام محمد رحمۃ اللہ علیہ سے یہ مسئلہ ثابت ہے کہ ماکول اللحم کے گوبر کی خرید و فروخت بلانکیر جائز ہے۔
- اپلوں کی تجارت اور ان کا استعمال فقہ حنفیہ کی کتابوں میں بھی درست تسلیم کیا گیا ہے۔
خلاصہ:
- مٹی اور گوبر سے گھر لیپنا یا اپلوں پر کھانا پکانا شرعاً جائز ہے۔
- ماکول اللحم جانوروں کے گوبر کو شریعت میں پاک قرار دیا گیا ہے۔
- اس حوالے سے کسی ممانعت کی دلیل موجود نہیں۔
حوالہ:
"الحیات بعد الممات” صفحہ 802، بحر الرائق، صحیفہ اہل حدیث کراچی، جلد نمبر 32، شمارہ 1، الجواب صحیح: علی محمد سعیدی، جامعہ سعیدیہ، خانیوال مغربی پاکستان