مومن میں بخل اور بدخلقی کا اجتماع ناممکن
ماخوذ: شرح کتاب الجامع من بلوغ المرام از ابن حجر العسقلانی، ترجمہ: حافظ عبد السلام بن محمد بھٹوی

وعن ابي سعيد الخدري رضى الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: ‏‏‏‏خصلتان لا يجتمعان فى مؤمن: البخل وسوء الخلق ‏‏‏‏ [اخرجه الترمذي وفي سنده ضعف]
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” دو خصلتیں مومن میں جمع نہیں ہوتیں ، بخل اور بدخلقی۔ “ (اسے ترمذی نے روایت کیا اور اس کی سند میں کچھ کمزوری ہے )
تخريج : اس کی سند میں کچھ ضعف ہے۔ ترمذی [2684] ، الادب المفرد للبخاری [282]
و غیرہما۔ سند اس طرح ہے عن صدقة بن موسيٰ عن مالك بن دينار عن عبد الله بن غالب عن ابي سعيد مرفوعاً ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صدقہ بن موسیٰ کے علاوہ کسی سے نہیں جانتے۔ شیخ البانی نے فرمایا : ”وہ اپنے سوء حفظ کی وجہ سے ضعیف ہے۔ مناوی نے فیض القدیر میں فرمایا کہ ذہبی نے کہا ہے ”صدقة “ ضعیف ہے اسے ابن معین وغیرہ نے ضعیف کہا ہے اور منذری نے فرمایا ہے : وہ ضعیف ہے اور حافظ نے تقریب میں فرمایا : صدوق له أوهام انتہیٰ دیکھئے تحفۃ الاشراف [478/3]
فوائد :
حدیث کی سند میں اگرچہ کچھ ضعف ہے مگر بخل اور بدخلقی کی مذمت میں کئی آیات و احادیث آئی ہیں اور انہیں کفار کے اوصاف میں شمار کیا گیا ہے۔ بخل کی مذمت میں آیات :
إِنَّ اللَّـهَ لَا يُحِبُّ مَن كَانَ مُخْتَالًا فَخُورًا ٭ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ وَيَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْتُمُونَ مَا آتَاهُمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا [4-النساء:36]
”یقیناًً اللہ تعالیٰ اس شخص سے محبت نہیں رکھتا جو تکبر کرنے والا فخر کرنے والا ہو۔ وہ جو بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل کا حکم دیتے ہیں اور الله تعالیٰ نے انہیں اپنے فضل سے جو کچھ دیا ہے اسے چھپاتے ہیں اور ہم نے کافروں کے لئے رسوا کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے۔ “
اور فرمایا :
أَرَأَيْتَ الَّذِي يُكَذِّبُ بِالدِّينِ ٭ فَذَٰلِكَ الَّذِي يَدُعُّ الْيَتِيمَ ٭ وَلَا يَحُضُّ عَلَىٰ طَعَامِ الْمِسْكِينِ [107-الماعون:1]
” کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جو قیامت کو جھٹلاتا ہے تو یہی ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے اور (خود کھلانا تو دور ہے ) مسکین کو کھلانے پر رغبت (بھی) نہیں دلاتا۔ “
اور جہنمیوں کے بیان میں جس میں انہوں نے اپنے جنتی ہونے کے اسباب بیان کئے ذکر فرمايا :
قَالُوا لَمْ نَكُ مِنَ الْمُصَلِّينَ ٭ وَلَمْ نَكُ نُطْعِمُ الْمِسْكِينَ [74-المدثر:43]
”وہ کہیں گے ہم نمازیوں سے نہیں تھے اور ہم مسکین کو کھلاتے نہیں تھے۔ “
اور فرمایا :
وَأَمَّا مَن بَخِلَ وَاسْتَغْنَىٰ ٭ وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَىٰ فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَىٰ [82-الإنفطار:8]
” اور جس نے بخل کیا اور بےپروائی کی اور جنت کو بھلایا ہم اسے مشکل کی طرف جانے کی آسانی دیں گے۔ “
آپ دیکھیں ان تمام آیات میں بخل کی صفت کفار کے ضمن میں ہی بیان ہو رہی ہے۔
بدخلقی کی مذمت :
ایسی خصلتیں جو طبیعت میں پختہ ہو جائیں اور اس طرح عادت بن جائیں کہ بغیر سوچے سمجھے خود بخود سرزد ہوتی رہیں خلق کہلاتی ہیں۔ خصوصا جن عادات کا تعلق ایک دوسرے سے برتاؤ کے ساتھ ہو۔ اچھی ہوں تو حسن الخلق اور بری ہوں سوء الخلق۔ سورة القلم میں اللہ تعالیٰ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرمایا :
وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ [68-القلم:4]
” آپ عظیم خلق کے مالک ہیں۔ “
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلق کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے فرمایا : كان خلقه القرآن آپ کا خلق قرآن تھا۔ [مسند احمد 91/6]
یعنی قرآن مجید میں مذکور تمام اوصاف و خصال آپ کی عادت اور طبیعت بن چکے تھے۔
اس سورۃ میں اللہ تعالیٰ نے کفار کے اخلاق سیئہ کا ذکر کر کے فرمایا کہ ان برے اخلاق والے لوگوں کی پیروی آپ ہر گز نہ کریں۔ فرمایا :
وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ ٭ هَمَّازٍ مَّشَّاءٍ بِنَمِيمٍ ٭ مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ٭ عُتُلٍّ بَعْدَ ذَٰلِكَ زَنِيمٍ ٭ أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ ٭ إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ [68-القلم:10 ]
” اور تو کسی ایسے شخص کا کہنا بھی نہ مانتا جو زیادہ قسمیں کھانے والا، بےوقار، کمینہ، عیب گو، چغل خور، بھلائی سے روکنے والا، حد سے بڑھ جانے والا، گناہ گار، سرکش پھر ساتھ ہی مشہور و بدنام ہو اس کی سرکشی صرف اس لئے ہے کہ وہ مال والا اور بیٹوں والا ہے جب اس کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہہ دیتا ہے یہ تو اگلوں کے قصے ہیں۔“
حق یہ ہے کہ یہ اخلاق سیئہ کفار ہی کا حصہ ہیں ایمان مومن کو کبھی اتنی پستی میں نہیں گرنے دیتا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توحید ڈاٹ کام پر پوسٹ کردہ نئے اسلامی مضامین کی اپڈیٹس کے لیئے سبسکرائب کریں۔