منگیتر کو ایک نظر دیکھ لینا جائز ہے
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک عورت کی طرف پیغام نکاح بھیجا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تو نے اسے دیکھا ہے؟ میں نے کہا ”نہیں“ تو آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
فانظر إليهـا فـإنـه أحرى أن يؤدم بينكما
”اسے دیکھ لو ، اس طرح زیادہ توقع ہے کہ تم میں اُلفت پیدا ہو جائے ۔“
[صحيح: صحيح ابن ماجة: 1511 ، كتاب النكاح: باب النظر إلى المرأة إذا أراد أن يتزوجها ، ابن ماجة: 1865 ، احمد: 244/4 ، دارمي: 134/2 ، ترمذي: 1087 ، نسائي: 14/3 ، عبد الرزاق: 1335 ، دار قطني: 252/3 ، ابن الجارود: 675 ، شرح معاني الآثار: 14/3 ، شرح السنة: 14/5]
➋ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جب کوئی کسی عورت کو پیغام نکاح دے ، اگر ممکن ہو تو اس سے وہ کچھ دیکھ لے جو اس کے لیے نکاح کا باعث ہو۔“
[حسن: صحيح ابو داود: 1832 ، كتاب النكاح: باب فى الرجل ينظر إلى المرأة….. ، أحمد: 334/3 ، ابو داود: 2082 ، شرح معاني الآثار: 14/3 ، حاكم: 165/2 ، بيهقى: 84/7]
➌ ایک روایت میں یہ لفظ ہیں:
إذا ألقى الله فى قلب امرئ خطبة امرأة فلا بأس أن ينظر إليها
”جب الله تعالی کسی آدمی کے دل میں کسی عورت کو پیغام نکاح دینے کے متعلق (کوئی بات) ڈال دے تو پھر اس بات میں کوئی حرج نہیں کہ وہ شخص اسے دیکھ لے ۔“
[صحيح: صحيح ابن ماجة: 1510 ، كتاب النكاح: باب النظر إلى المرأة ، ابن ماجة: 1864 ، ابن ابي شيبہ: 256/4 ، أحمد: 225/4 ، شرح معاني الآثار: 13/3 ، طبراني كبير: 224/19]
➍ ایک خاتون نے رسول اللہ صلى الله عليه وسلم سے آ کر عرض کیا کہ میں خود کو آپ کے لیے ہبہ کرنے آئی ہوں:
فنظر رسول الله فصعد النظر فيها وصوبه ثم طأطأ رسول الله رأسه
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ایک نظر دیکھا پھر نظر اوپر نیچے کر کے ذرا غور سے دیکھا اور پھر اپنا سر نیچے کر لیا۔“
[بخاري: 5135 ، كتاب النكاح: باب السلطان ولى ، مسلم: 1425 ، ابو داود: 2111 ، ترمذي: 1114 ، نسائي: 123/6 ، ابن ماجة: 1889 ، مؤطا: 526/2 ، دارمي: 142/2 ، شرح معاني الآثار: 16/3 ، دار قطني: 247/3]