فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1 ص 253
سوال
اگر مقتدیوں اور امام کے عقیدے میں فرق ہو، تو کیا نماز ہو جاتی ہے؟
جواب
سوال میں عقیدے کی نوعیت واضح نہیں کی گئی، اس لیے جواب کو دو اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
اصولی اختلاف (کفر و اسلام کا فرق)
اگر امام اور مقتدیوں کے عقیدے میں ایسا اختلاف ہو جو کفر و اسلام کے درمیان ہو، یعنی امام اور مقتدیوں میں سے کوئی اسلام کے بنیادی عقائد سے ہٹا ہو، تو ایسی صورت میں نماز نہیں ہوگی۔
فروعی اختلاف (فقہی مسائل کا فرق)
اگر اختلاف فقہی مسائل میں ہو، جیسے حنفی، شافعی، مالکی یا کسی اور فقہی مسلک کے پیروکار ہونے کا فرق، تو اس قسم کا اختلاف نماز کو متاثر نہیں کرتا اور نماز درست ہو جاتی ہے۔
(حوالہ: اہل حدیث سوہدرہ، جلد نمبر ۸، شمارہ نمبر ۳۷)