مقام ابراہیم کی اہمیت اور احکام کا بیان
ماخوذ: ماہنامہ الحدیث، حضرو

مقام ابراهيم

(وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى وَعَهِدْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ)

اور (وہ وقت یاد کرو) جب ہم نے (اس) گھر ( بیت اللہ ) کولوگوں کے لئے مرکز اور امن کی جگہ قرار دیا تھا اور (حکم دیا تھا کہ) مقام ابراہیم کو جائے نماز بنالو۔ اور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل (علیہما السلام) کو حکم دیا تھا کہ ہمارے (اس) گھر (کعبہ) کوطواف ، اعتکاف، رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لئے پاک وصاف رکھو ( البقرہ: ۱۲۵)

فقه القرآن :

① مشابہ اس مقام اجتماع کو کہتے ہیں جہاں بار بار آیا جائے۔ عطاء بن ابی رباح (تابعی) رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :

ہر مقام سے لوگ یہاں بار بار آئیں گے اور اس سے بے نیاز نہیں ہوں گے (تفسیر الطبری ۴۲۰/۱ وسندہ صحیح)

② سیدنا جابر بن عبد اللہ الانصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف کے بعد ، مقام ابراہیم کو سامنے رکھتے ہوئے دور کعتیں پڑھیں، پہلی رکعت میں سورہ اخلاص اور دوسری رکعت میں سورہ کافرون پڑھی۔ ( صحیح مسلم: ۱۲۱۸ ملخصاً)

③ سید نا عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ :

میری تین باتوں کی تائید رب تعالیٰ نے (آسمان سے) نازل فرمائی ان میں سے ایک یہ ہے کہ میں نے کہا:

اے اللہ کے رسول ! آپ مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بنائیں۔ الخ (صحیح بخاری:۴۴۸۳) یعنی اللہ نے پھر یہ آیت نازل فرمائی۔

④ مقام ابراہیم وہ پتھر ہے جس پر کھڑے ہو کر سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے خانہ کعبہ کی تعمیر فرمائی۔ یہ پتھر خانہ کعبہ کے قریب صحن میں ہے اور اسے ایک چھوٹی سی گنبد نما شیشے کی عمارت میں محفوظ کر دیا گیا ہے ۔ عمرے اور حج کے طواف کے بعد یہاں نماز پڑھنے کا حکم ہے۔ اگر رش ہو تو یہاں سے پیچھے ہٹ کر بھی نماز پڑھنی جائز ہے۔ لہذا لوگوں کو تکلیف دینے سے اجتناب کرنا چاہئے۔

⑤ پاک وصاف رکھنے کے دو معنی مراد ہیں۔

اول :

اسے صاف ستھرارکھا جائے اور روشنی وغیرہ سہولتوں کا انتظام کیا جائے ۔ ہمارے دور میں بیت اللہ اور مسجد نبوی کی صفائی اور لوگوں کے لئے سہولتوں کا انتہائی اعلیٰ انتظام اور بندوبست ہورہا ہے۔ شرک و بدعت سے بھی ان دونوں مسجدوں کو پاک وصاف رکھا گیا ہے۔

دوم:

اسے شرک وکفر، بتوں، شرکیہ رسومات اور بدعات سے پاک وصاف رکھا جائے۔

اس آیت سے مسجدوں کو پاک وصاف رکھنے کا اشارہ ملتا ہے۔ جو کہ انتہائی ثواب کا کام ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے