برطانیہ میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک
ملازمت میں حاملہ خواتین کے ساتھ ناانصافی
برطانوی جریدے گارڈین کی 5 جون 2009ء کی رپورٹ کے مطابق، برطانیہ میں ہر سال تقریباً 30 ہزار حاملہ خواتین کو ملازمت سے نکال دیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بعض مالکان معاشی بحران کا بہانہ بنا کر حاملہ خواتین کو نوکری سے فارغ کر دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان خواتین کا معاشی تحفظ خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ (گارڈین، 5 جون 2009ء)
مساوی تنخواہ کے لیے 98 سال کا انتظار
31 اگست 2011ء کی گارڈین رپورٹ کے مطابق، برطانیہ میں خواتین ایگزیکٹوز کو مردوں کے برابر تنخواہ حاصل کرنے کے لیے مزید 98 سال لگ سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، مرد ایگزیکٹوز کی اوسط تنخواہ 42,441 پاؤنڈ ہے جبکہ خواتین کو صرف 31,895 پاؤنڈ ملتے ہیں۔ (گارڈین، 31 اگست 2011ء)
کاروباری انتظامیہ میں خواتین کی کم نمائندگی
برطانیہ کی بڑی کمپنیوں میں خواتین کی شمولیت نہایت کم ہے۔ گارڈین کی رپورٹ کے مطابق، FTSE 100 کی 20 فیصد کمپنیوں کے بورڈز میں کوئی خاتون شامل نہیں ہے اور اعلیٰ انتظامی عہدوں پر صرف 5 فیصد خواتین فائز ہیں۔ (گارڈین، 13 اکتوبر 2011ء)
عصمت فروشی کے لیے خواتین کی درآمد
22 اگست 2007ء کی گارڈین رپورٹ کے مطابق، برطانیہ میں ہر سال تقریباً 4000 خواتین کو جبری طور پر عصمت فروشی کے لیے درآمد کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، برطانیہ میں عورتوں کو "جنس کی خریداری” کی چیز سمجھا جاتا ہے۔ (گارڈین، 22 اگست 2007ء)
گھریلو تشدد اور جنسی جرائم
◄ برطانیہ میں 45 فیصد خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہوتی ہیں۔ (ویمنز ایڈ)
◄ ہر سال 80,000 سے زائد خواتین زنا بالجبر کا نشانہ بنتی ہیں۔ (برٹش کرائم سروے)
◄ ہر ہفتے دو خواتین اپنے قریبی مرد ساتھی کے ہاتھوں قتل ہوتی ہیں۔ (ویمنز ایڈ، 2009ء)
◄ برطانیہ میں پالتو جانوروں پر تشدد قابل مذمت سمجھا جاتا ہے، لیکن خواتین پر گھریلو تشدد کے خلاف زیادہ تر لوگ خاموش رہتے ہیں۔ (بی بی سی سروے، 2003ء)
امریکہ میں خواتین کے ساتھ رویہ
مساوی کام، مگر تنخواہ کم
2011ء کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں خواتین کو مردوں کے مقابلے میں 33 فیصد کم اجرت دی جاتی ہے۔ اگر مرد کو ایک ڈالر ملتا ہے تو عورت کو اسی کام کے بدلے صرف 77 سینٹ دیے جاتے ہیں۔ (نیشنل آرگنائزیشن فار ویمن، 2011ء)
گھریلو تشدد اور قتل
◄ 2008ء میں امریکہ میں ہر روز 500 خواتین جنسی حملوں کا نشانہ بنیں۔
◄ 2007ء میں قتل ہونے والی 64 فیصد خواتین اپنے قریبی مرد رشتہ داروں یا دوستوں کے ہاتھوں ماری گئیں۔ (نیشنل کرائم وکٹمائزیشن سروے، 2008ء)
امریکی جیلوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی
◄ 2008-2009ء کی ایک رپورٹ کے مطابق، 4.7 فیصد خواتین قیدیوں کو مرد قیدیوں کے ہاتھوں جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ 2.1 فیصد کو جیل کے عملے نے ہراساں کیا۔
◄ جیل کے عملے کے مرد اہلکار خواتین قیدیوں کو ٹیلیفون، کھانے اور بنیادی ضروریات کی چیزوں کے بدلے جنسی تعلقات پر مجبور کرتے ہیں۔ (اقوام متحدہ کی رپورٹ، 2011ء)
نتیجہ
برطانیہ اور امریکہ جیسے ممالک، جو خواتین کے حقوق کے چیمپئن ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، درحقیقت خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک، جنسی استحصال اور معاشی ناانصافی کے مراکز ہیں۔