خلاصہ
- مغرب کی مادی ترقی نے اسے عالمی سطح پر غلبہ عطا کیا۔
- مسلمان بیک وقت چار مختلف ادوار میں زندگی گزار رہے ہیں، جس سے وہ کشمکش میں مبتلا ہیں۔
- مادی ترقی اور اسلامی تہذیب کے درمیان ہم آہنگی کی تلاش میں تین بڑے مکاتبِ فکر سامنے آئے ہیں۔
- مغربی ماہرین کے مطابق مادی ترقی مغربی تہذیب کو اپنائے بغیر ممکن نہیں۔
- مسلمانوں کے لیے چیلنج یہ ہے کہ وہ مادی ترقی کے ساتھ اپنی اسلامی شناخت کو کیسے برقرار رکھیں۔
مغربی افکار اور تہذیب کا اثر
مغرب کی مادی ترقی نے اسے عالمی سطح پر غلبہ عطا کیا ہے، جس کا نتیجہ دنیا بھر میں مغربی اثر و رسوخ کے پھیلاؤ کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ ماریہ سبرٹ اس بارے میں لکھتی ہیں کہ مغرب کی ترقی ہی یورپ کو دنیا کے دیگر حصوں پر غلبہ حاصل کرنے کا باعث بنی۔ مسلمانوں کی صورت حال اس کے برعکس ہے کیونکہ وہ مادی ترقی میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں، جس کی وجہ سے امت مسلمہ کو مختلف مسائل اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مسلمانوں کے مختلف ادوار میں زندگی گزارنے کی حقیقت
مسلمان اس وقت بیک وقت چار مختلف ادوار میں جی رہے ہیں:
- مسلمانوں کا مذہبی پس منظر 1500 سال پرانا ہے۔
- ان کا معاشرتی نظام سترہویں اور اٹھارہویں صدی کا ہے۔
- عملی طور پر وہ بیسویں صدی میں زندگی گزار رہے ہیں۔
- ان کی معلومات اکیسویں صدی کی ہیں۔
یہ تضاد مسلم دنیا کو ایک عجیب کشمکش میں مبتلا رکھتا ہے۔ نتیجتاً، مسلمان بحیثیت قوم اپنی سمت اور شناخت کے تعین میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔
امت مسلمہ کے زوال اور فکری مکاتبِ فکر
مسلم اہلِ فکر نے زوال امت اور اس سے نکلنے کی راہیں تلاش کرنے کی کوشش میں مختلف نظریات پیش کیے ہیں۔ عمومی طور پر یہ نظریات تین بڑے مکاتبِ فکر میں منقسم ہیں:
- مادّی ترقی کو اہمیت دینے والا طبقہ: یہ طبقہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ مادّی ترقی اصل اصول ہے اور مذہب کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ڈھلنا چاہیے۔ ان کے نزدیک مذہب صرف ذاتی زندگی تک محدود ہے اور اجتماعی معاملات میں مذہب کی مداخلت غیر ضروری ہے۔
- اسلام کے ساتھ مادی ترقی کو لازم و ملزوم سمجھنے والا طبقہ: دوسرا مکتبہ فکر اس بات پر زور دیتا ہے کہ مادی ترقی ضروری ہے، لیکن یہ اسلام کے ساتھ منسلک ہونی چاہیے۔
- مادّی ترقی اور دین کو الگ دائرے ماننے والا طبقہ: تیسرا مکتبہ فکر سمجھتا ہے کہ مغربی مادی ترقی اور اسلامی فکر کے درمیان کوئی ہم آہنگی ممکن نہیں۔
مادی ترقی اور اسلامی فکر کا تصادم
مسلمانوں کے لیے بڑا سوال یہ ہے کہ آیا مغرب سے مادی ترقی حاصل کرنے کی کوششوں کے باوجود اسلامی اقدار کو برقرار رکھا جا سکتا ہے یا نہیں؟ مغربی ماہرین بھی اس بات پر متفق ہیں کہ مادی ترقی اور مغربی تہذیب کو ایک ساتھ اپنانا ضروری ہے۔
نتیجہ
مسلم دنیا کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ مادی ترقی کو اسلامی اقدار کے ساتھ ہم آہنگ کر سکتی ہے یا نہیں۔ مغربی ترقی کے ماڈل کو اپنانا اسلامی تہذیب اور روایات کے لیے چیلنج بن سکتا ہے۔