معراض سے شکار کا حکم
تحریر: عمران ایوب لاہوری

معراض سے شکار کا حکم
اگر معراض (بغیر پھل کے تیر یا ایسی لکڑی جس کے اطراف تیز دھار کی شکل میں ہوں ) کے ساتھ شکار کیا جائے اور وہ جانور کو دھار کی جانب سے لگے تو کھانا درست ہے اور اگر چوڑائی کی جانب سے لگے تو یہ موقوذہ (چوٹ سے مرنے والا جانور ) ہے اس لیے اسے کھانا جائز نہیں جیسا کہ صحیح بخاری کی ایک حدیث میں ہے کہ صحابہ کرام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے معراض کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا:
كل ماخزق وما أصاب بعرضه فلا تأكل
”اگر اس کی دھار اسے زخمی کر کے پھاڑ ڈالے تو کھا لو لیکن اگر اس کے عرض (چوڑائی) سے شکار مارا جائے تو اسے نہ کھاؤ (وہ مردار ہے ) ۔“
[بخارى: 5477 ، كتاب الذبائح والصيد: باب ما أصاب المعراض بعرضه ، مسلم: 1929]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1