مظاہر پرستی عقل پر مبنی مذہب یا الہیات سے بغاوت
تحریر: بسام زوادی

مظاہر پرستی کی ابتدا اور ارتقا

مظاہر پرستی (Deism) کی باقاعدہ ابتداء 17ویں صدی کے آخر میں ہوئی، اگرچہ کچھ مفکرین اسے دنیا کا سب سے قدیم مذہب قرار دیتے ہیں
(Voltaire, 1972, p. 386)۔ بعض کا یہ دعویٰ ہے کہ پہلا انسان بھی "مظاہر پرست” پیدا ہوا تھا
(Paine, 1892, p. 68)۔
اس نظریے کی جڑیں قدیم یونانی فلسفیوں پلاٹو اور ارسطو کے تصوراتِ الٰہیہ میں بھی پائی جاتی ہیں، مگر یہ عیسائی مذہبی عقائد کے بجائے ان فلسفیوں کے نظریات سے زیادہ مشابہ ہے
(Davis, 1983, p. 148)۔

قرونِ وسطیٰ میں اسلامی علماء نے مظاہر پرستی کے عمومی نظریات کو مسترد کیا
(Zouggar, 2012)،
تاہم 17ویں صدی کے آخر میں یہ برطانیہ میں ایک منظم فکری تحریک کے طور پر ابھری۔

انگریزی روشن خیالی کا اثر

◄ مظاہر پرستی، روشن خیالی (Enlightenment) کی ایک اہم فکری شاخ کے طور پر سامنے آئی
(Beiser, 1996, p. 220)۔
Westphal (2010, p. 134) نے اسے "روشن خیالی کا مذہب” قرار دیا۔
◄ انگلستان میں چرچ کی سختیوں، بدعنوانیوں اور عدم رواداری کے خلاف ردعمل کے طور پر نوجوان مفکرین نے غیر ملکی اسفار کے دوران مختلف مذاہب سے واقفیت حاصل کی، جس سے مظاہر پرستی کے خیالات کو فروغ ملا
(Wigelsworth, 2009, p. 27)۔

18ویں صدی کے آخر تک، یہ نظریہ خاص طور پر تعلیم یافتہ طبقے میں کافی مقبول ہو چکا تھا اور عیسائیت کے ایک بڑے فکری حریف کے طور پر ابھرا
(Morais, 1932, pp. 436 & 452-453; Gorham, 2013, p. 126; Herrick, 2014, p. 2)۔

مظاہر پرستی کے بنیادی تصورات

مظاہر پرستی کے نظریات کو سمجھنے کے لیے چند بنیادی سوالات کا جائزہ لینا ضروری ہے:

◄ خدا کی قدرت اور کائنات میں اس کا کردار کیا ہے؟
◄ کیا خدا اپنی مخلوق سے توقعات رکھتا ہے؟
◄ وحی اور معجزات کی حقیقت کیا ہے؟
◄ اخلاقیات اور عبادات کی حیثیت کیا ہے؟
◄ موت کے بعد خدا کا انصاف کیا ہوگا؟

1. خدا کی قدرت اور کائنات میں اس کی فعالیت

◄ زیادہ تر مظاہر پرست اس بات پر متفق ہیں کہ خدا نے کائنات کو تخلیق کرکے اسے خود کار قوانین کے تحت چھوڑ دیا، اور اب وہ اس میں کسی بھی طرح مداخلت نہیں کرتا
(Orr, 1934, p. 13)۔
◄ اسی لیے خدا کو "سب سے عظیم گھڑی ساز” کہا گیا ہے، جس نے ایک خودکار نظام بنایا اور پھر اسے چلنے کے لیے چھوڑ دیا
(Miller, 1996, p. 128; Gould, 2005, p. 463)۔

2. وحی اور آسمانی مذاہب کے متعلق موقف

◄ مظاہر پرستی میں وحی کو عام طور پر مسترد کر دیا جاتا ہے، کیونکہ ان کے نزدیک خدا نے انسان کو عقل عطا کی ہے، جو سچائی کی تلاش کے لیے کافی ہے
(Westphal, 2010, p. 134)۔
◄ تھامس پین (Thomas Paine) نے مذہب کو انسانیت کی مصیبتوں کا بنیادی سبب قرار دیا
(1892, p. 176)۔

3. خدا کے اخلاقی کردار پر مظاہر پرستی کا نقطہ نظر

◄ کچھ مظاہر پرست خدا کو "لامحدود نیک اور سب سے برتر منصف” مانتے ہیں
(Mossner, 2006, p. 688)۔
◄ والٹیئر جیسے مفکرین خدا کی نیکی کو مشکوک سمجھتے ہیں اور اسے ایک "غیر جانبدار مگر ذہین ہستی” مانتے ہیں
(Mori, 2018, pp. 328-329)۔

4. عبادات کے متعلق نظریہ

◄ کچھ مظاہر پرست عبادات کو غیر ضروری سمجھتے ہیں، کیونکہ خدا کو اس کی کوئی خواہش نہیں ہے
(Love, 2008, p. 64)۔
◄ تاہم، کچھ دیگر مظاہر پرست دعا اور عبادات کے قائل ہیں
(Lucci & Wigelsworth, 2015, p. 168)۔

5. خدا کے انصاف اور آخرت پر موقف

◄ بیشتر مظاہر پرست موت کے بعد خدائی حساب کتاب کو مسترد کرتے ہیں، کیونکہ وہ خدا کو "خوف اور سزا دینے والا” نہیں مانتے
(Manuel, 1983, p. 34)۔
◄ تاہم، بعض مفکرین آخرت پر یقین رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ خدا انسان کو اس کے اعمال کے مطابق جزا و سزا دے گا
(Viney, 2010, p. 86)۔

مظاہر پرستی کی کم از کم تعریف

مظاہر پرستوں کے مختلف نظریات کے باوجود، ان میں چند بنیادی نکات پر اتفاق پایا جاتا ہے:

◄ خدا نے کائنات تخلیق کی، مگر وہ اس میں فعال کردار ادا نہیں کرتا۔
◄ مذہبی عقائد اور اخلاقیات کا انحصار صرف عقل پر ہونا چاہیے، نہ کہ وحی پر۔

Westphal (2010, p. 134) کے مطابق، مظاہر پرستی کے تین بنیادی اصول یہ ہیں:

◄ انسانی عقل کی خود مختاری۔
◄ مذہبی رواداری۔
◄ مذہبیت مخالف رجحان۔

نتیجہ

مظاہر پرستی ایک پیچیدہ فکری تحریک ہے، جس کے مختلف مکاتبِ فکر موجود ہیں۔ اس کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ خدا نے کائنات تخلیق کی، مگر وہ اس میں مداخلت نہیں کرتا، اور انسان کو اپنے عقائد و اخلاقیات کے لیے وحی کے بجائے عقل پر انحصار کرنا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1