مسلمان حکمرانوں کے اثرات: ایک تاریخی حقیقت
بعض متعصب مورخین نے تاریخ کو اس طرح پیش کیا ہے کہ مسلم حکمرانوں نے ہندوستان میں ہندوؤں پر ظلم و ستم کیا، ان کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کی اور مذہبی آزادی ختم کردی۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ جھوٹے دعوے حقائق کو جھٹلا نہیں سکتے۔ انھی حقائق کی روشنی میں ذیل کے نکات پر بحث کی جائے گی تاکہ سچ واضح ہو سکے۔
اسلام سے قبل ہندوستان کی مذہبی حالت
ہندوستان میں بدھ مذہب کی برتری
مسلمانوں کی آمد سے پہلے ہندوستان میں بدھ مذہب غالب تھا، جبکہ برہمنیت کمزور حالت میں تھی۔ مشہور مورخ "مسٹر ہنٹر” کے مطابق بدھسٹ برہمنوں کو اپنی خیرات میں شامل کرتے تھے۔
(مختصر تاریخ ہند، ۱/۱۱۷-۱۱۸)۔
تاہم، برہمن بدھ مذہب کو ختم کرکے آرین مذہب کو دوبارہ قائم کرنا چاہتے تھے۔
برہمنیت کا زوال
چینی سیاح "ہیونگ شیانگ” نے ہندوستان میں پندرہ سال گزارے (۶۳۰-۶۴۵)۔ اس نے برہمنوں کو بدھ مخالف اور ڈاکو قرار دیا جو معاشرے میں لاقانونیت اور بے دینی کا سبب تھے۔
(آئینہ حقیقت نما، ص: ۸۴)
بدھ مذہب کی تباہی اور معاشرتی انحطاط
بدھ مذہب کو راجا اشوک کے زمانے میں عروج ملا، لیکن بعد میں اس کی شہنشاہی تقسیم ہوگئی، جس سے مذہبی تعلیمات مسخ ہو گئیں۔ اشوک کے دور کے بعد بت پرستی اور جادو ٹونے کا غلبہ ہوا۔ اکبر شاہ کے مطابق، سندھ میں بت پرستی عام تھی، اور لوگ آگ کے ذریعے مجرموں کو سزا دیتے تھے۔
(آئینہ حقیقت نما، ص: ۱۷۴-۱۷۵)
طبقاتی نظام اور ظلم
مولانا علی میاں ندوی رحمہ اللہ کے مطابق ہندوؤں میں طبقاتی نظام شدید تھا۔ "منوشاستر” میں شودروں کو بے حد ذلیل کیا گیا۔ اگر شودر کسی برہمن کو چھو لے تو اس کی زبان کھینچ لی جاتی، اور اگر کسی شودر نے برہمن کو تعلیم دینے کی بات کی، تو اسے کھولتا ہوا تیل پلایا جاتا۔
(منوشاستر، ص: ۶)
عرب و ہند کے تعلقات
تجارتی اور ثقافتی تعلقات
عربوں اور ہندوستانیوں کے درمیان تجارتی اور ثقافتی تعلقات بعثتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے سے موجود تھے۔ مختلف قبائل جیسے زط (جاٹ)، مید اور سیابجہ عرب میں آ بسے تھے۔ تاریخ طبری میں ذکر ہے کہ نجران سے آنے والے وفد کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
"ہندوستانی معلوم ہوتے ہیں”
فرمایا۔
(تاریخ طبری ۳/۱۵۶)
اسلام کی روشنی کا آغاز
اسلام ہندوستان میں فاروقی دور خلافت (۱۵ھ) میں ہی پہنچ چکا تھا۔ مالابار اور سراندیپ کے علاقوں میں اسلام پھیل رہا تھا۔ مالابار کے راجا "زمورن” نے معجزہ شقِ قمر کا مشاہدہ کرکے اسلام قبول کیا۔
(آئینہ حقیقت نما، ص: ۷۱-۷۲)
ہندوستان پر مسلم حکمرانوں کے اثرات
تہذیب و تمدن کا انقلاب
علامہ شبلی نعمانی کے مطابق، کسی قوم کا کسی ملک پر فتح حاصل کرنا جرم نہیں، بلکہ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ انہوں نے تہذیب پر کیا اثر ڈالا۔ متمدن قوم جب کسی ملک پر قابض ہوتی ہے تو وہاں کے رہن سہن، لباس، اور تجارت میں انقلاب آتا ہے۔ مسلم حکمرانوں نے ہندوستان میں تمدن اور تہذیب کے اصولوں کو بہتر بنایا اور ترقی دی۔
(اسلامی حکومت اور ہندوستان میں اس کا تمدنی اثر، ص: ۱-۲)