مسجد میں محراب بنانے اور اس میں نماز پڑھانے کا حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

سوال

مسجدوں میں محراب بنانا جائز ہے یا نہیں؟ اگر امام محراب میں کھڑا ہو کر نماز پڑھائے تو نماز مکروہ ہو گی یا جائز؟

الجواب

بعض حدیثوں میں اہل کتاب کے محرابوں کی طرح محراب بنانا منع آیا ہے اہل کتاب کے محراب ان کے عبادت خانوں کے ایک طرف بصورت حجرے یا چبوترے کے ہوتے ہیں ایسے محراب مساجد میں نہ ہونے چاہئیں۔ اسلامی مساجد میں جو محراب بنے ہوئے ہیں ان کا ثبوت طبرانی کی ایک مرفوع حدیث سے ملتا ہے لہٰذا ان کے ناجائز ہونے کا فتویٰ دینا میرے نزدیک صحیح نہیں۔ علامہ ابو الطیب شمس الحق محدث ڈیانوہ رحمۃ اللہ علیہ اپنی بے نظیر کتاب عن المعبود شرح ابی دائود جلد نمبر ۱ ص ۱۸۰ میں لکھتے ہیں:
قال الشيخ ابن الهمام من ساداة الحنفية ولا يخفي ان امتياز الإمام مقرر مطلوب فى الشرع فى حق المكان حتي كان التقديم واجباً عليه وبني فى المساجد المحاريب من لدن رسول الله صلى الله عليه وسلم انتهيٰ. وأيضاً لا يكره الصلوٰة فى المحاريب ومن ذهب إلى الكراهية فعليه البينة ولا يسمع كلام أحد من غير بيته ولا دليل
’’یعنی علامہ ابن الہمام نے فرمایا ہے کہ امام کی جگہ مسجد میں ممتاز ہونی چاہیے۔ تاکہ وہاں آگے ہو جائے اور محراب تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے بنتے چلے آئے ہیں و نیز محرابوں میں نماز پڑھی کوئی مکروہ نہیں ہے اور جو اس کو مکروہ کہتا ہے اس کو دلیل شرعی دینی چاہیے۔ بغیر دلیل کسی کا قول قابل سماع نہیں ہوتا۔ ‘‘
(حررہ احمد اللہ دہلی۔ اہل حدیث گزٹ دہلی جلد نمبر ۹ شمارہ نمبر ۱)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے