مردوں کے لیے سونے کے زیورات حرام، دیگر دھاتیں جائز
تحریر: عمران ایوب لاہوری

مردوں پر سونے کے زیورات پہننا حرام ہے لیکن اس کے علاوہ دوسری دھاتوں کے زیورات حرام نہیں
حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
أحل الذهب والـحـريـر للإناث من أمتى و حرم على ذكورها
”سونا اور ریشم میری اُمت کی عورتوں کے لیے حلال ہے جبکہ مردوں کے لیے حرام ہے ۔“
[صحيح: صحيح ترمذي ، ترمذي: 1720 ، كتاب اللباس: باب ما جاء فى الحرير والذهب ، ابن أبى شيبة: 346/8 ، احمد: 392/4 ، شرح معاني الآثار: 251/4 ، بيهقي فى السنن الكبرى: 425/2 ، طيالسي: 1820]
تاہم چاندی وغیرہ کا استعمال مردوں کے لیے جائز ہے اور اس کے دلائل حسب ذیل ہیں:
قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِينَةَ اللَّهِ الَّتِي أَخْرَجَ لِعِبَادِهِ [الأعراف: 32]
”کہہ دو کون ہے جس نے اللہ کی وہ زینت حرام کی جو اس نے اپنے بندوں کے لیے نکالی ہے ۔“
هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ [البقرة: 29]
”وہی ذات ہے جس نے زمین میں موجود ہر چیز تمہارے لیے پیدا کی ۔“
➌ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
عليكم بالفضه فالعبوا بها كيف شئتم
”چاندی کو لازم پکڑو اور جیسے چاہو اسے استعمال کرو ۔“
[حسن: صحيح ابو داود: 3565 ، كتاب الخاتم: باب ما جاء فى الذهب للنساء ، ابو داود: 4236 ، احمد: 378/2 ، بيهقي فى السنن الكبرى: 140/4]
➍ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار میں چاندی لگی ہوئی تھی ۔
[زاد المعاد: 33/1]
➎ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ :
أن رسول الله اتخذ خاتما من ذهب أو فضه وجعل فصه مما يلى كفه و نقش فيه محمد رسول الله فاتخذ الناس مثله فلما رآهم قد اتخذوها رمي به وقال: لا أبسه أبدا ثم اتخذ خاتما من فضه فاتخذ الناس خواتيم الفضة قال ابن عمر: فلبس الخاتم بعد النبى صلى الله عليه وسلم أبو بكر ثم عمر ثم عثمان حتى وقع من عثمان فى بئر أريس
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے یا چاندی کی انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھا اور اس پر ”محمد رسول اللہ“ کے الفاظ کھدوائے پھر دوسرے لوگوں نے بھی اسی طرح کی انگوٹھیاں بنوا لیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ کچھ دوسرے لوگوں نے بھی اسی طرح کی انگوٹھیاں بنوائی ہیں تو آپ نے اسے پھینک دیا اور فرمایا کہ اب میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی اور دوسرے لوگوں نے بھی چاندی کی انگوٹھیاں بنوا لیں ۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس انگوٹھی کو حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے پہنا پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اور پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے پہنا ۔ آخر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں وہ انگوٹھی آریس کے کنوئیں میں گر گئی ۔“
[بخاري: 5866 ، كتاب اللباس: باب خاتم الفضة]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1