مذہب کی غیر موجودگی اور انسان کی حالت
تحریر: مہران درگ

الحاد کی بنیاد اور انسانی آزادیاں

الحاد کا فلسفہ اس بات پر قائم ہے کہ کوئی قانون حرفِ آخر نہیں ہوتا، بلکہ یہ انسان کی اپنی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ اسے مانے یا نہیں۔ الحادی سوچ میں انسان خود کو کسی آفاقی اصول کا پابند نہیں سمجھتا، وہ آزاد ہوتا ہے کہ جب چاہے تہذیب کا علمبردار بنے یا جب چاہے اپنی کمینگی پر اتر آئے۔

نیکی اور مذہب کا کردار

گرونانک کا قول "نیکی میرا مذہب ہے” بھی یہ ظاہر کرتا ہے کہ نیکی کو صرف مذہب کی اصطلاح سمجھنا نادانی ہے۔ نیکی ہر مہذب اصول کی عزت کرنے کا نام ہے، چاہے آپ اسے مذہبی تناظر میں دیکھیں یا نہیں۔ انسان تہذیب کی رہنمائی میں قانون کا پابند ہوتا ہے، جیسے ٹریفک سگنل کی پابندی کرنا اور اس پر عمل نہ کرنے پر جرمانہ یا سزا ملنا۔

مذہب اور معاشرتی قوانین

مذہب انسانی معاشرت پر ایک چیک اینڈ بیلنس کا نظام لے کر آتا ہے، جہاں جرائم کو روکنے کے لیے اصول و ضوابط مقرر کیے جاتے ہیں۔ مثلاً قتل، جھوٹ، زنا، جوا، اور دھوکہ جیسے جرائم کو ہر معاشرے میں جرم تسلیم کیا جاتا ہے، چاہے وہ مذہبی ہو یا لادینی۔

دوہرا معیار

حیرت ہوتی ہے جب مذہب ان جرائم پر سزائیں مقرر کرے تو اسے ظلم کہا جاتا ہے، مگر جب معاشرتی قوانین اس پر سزا دیں تو اسے قانون کی حکمرانی سمجھا جاتا ہے۔ مثلاً سڑک پر سرخ بتی پر نہ رکنے کو قانون کی خلاف ورزی مانا جاتا ہے، اور اس پر جرمانہ ہونا خوشی کا باعث ہوتا ہے، لیکن جب مذہب ایسی پابندیاں لگاتا ہے تو اسے ظلم کہا جاتا ہے۔

جرائم اور انسانی آزادیاں

جب کوئی چوری، قتل، یا ریپ کرتا ہے تو ہم فوراً اسے قانون کے دائرے میں لانے کی کوشش کرتے ہیں، اور جرم ثابت ہونے پر اسے سزا دلوانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ مگر جب یہی جرم مذہبی قانون کے تحت سزا پاتا ہے، تو اسے ظلم کا نام دے دیا جاتا ہے۔

خلاصہ

یہ دوہرا معیار اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ لوگ مذہبی اصولوں کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، حالانکہ وہی اصول دنیاوی قوانین میں بھی رائج ہیں۔ مذہب انسانیت کے فطری تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک منظم معاشرتی نظام فراہم کرتا ہے، اور جرائم کی روک تھام کے لیے چیک اینڈ بیلنس کا نظام وضع کرتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!