سوال
محفل حسن قراءت میں پیش آنے والے بعض امور کے بارے میں رہنمائی درکار ہے۔ سوال یہ ہے کہ حسن قراءت کے دوران داد حاصل کرنے کے لیے کچھ قاری حضرات عوام کو ہاتھ اٹھا کر داد دینے کے اشارے کرتے ہیں، جس پر حاضرین کھڑے ہوکر دونوں ہاتھ ہلانا شروع کر دیتے ہیں۔ اس دوران ایک شخص مائک پر "اللہ اللہ” اور "سبحان اللہ” پڑھتا رہتا ہے۔ کچھ لوگ قاری صاحب کا بوسہ لیتے ہیں، کندھے دباتے ہیں، اور قاری صاحب لمبی سانس لیتے ہوئے ایسی کیفیت اختیار کرتے ہیں کہ چہرہ سرخ ہو جاتا ہے اور کندھے کی رگیں پھول جاتی ہیں۔ کیا یہ تمام امور جائز ہیں؟
جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ الباحث داؤد اسماعیل حفظہ اللہ
یہ تمام امور اور انداز جس طرح بیان کیے گئے ہیں، قرآن کی تلاوت کے بجائے زیادہ تر اظہار فن کے زمرے میں آتے ہیں۔
تفصیل:
- قرآن کریم کی تلاوت میں ایسی حرکات اور داد و تحسین حاصل کرنے کے لیے عمل کرنا قابل اعتراض ہے۔
- اس انداز سے تلاوتِ قرآن اور "سبحان اللہ” کہلوانا، جو کہ اجتماعی ذکر کی صورت اختیار کر لیتا ہے، محل نظر ہے۔
- ان امور سے قرآن کی تلاوت کا اصل مقصد متاثر ہوتا ہے، اور یہ طریقہ کار شرعی طور پر درست نہیں۔
مزید مطالعہ:
شیخ بکر ابو زید رحمہ اللہ کی کتاب "بدع القراء” اس موضوع پر تفصیل فراہم کرتی ہے۔