قرض کی موجودگی میں قربانی: کیا کرنا بہتر ہے؟
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال:

ایک شخص کے ذمے کافی قرض باقی ہے، کیا وہ قرض ادا کرنے سے پہلے عید الاضحٰی پر قربانی کر سکتا ہے جبکہ قرض کی ادائیگی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہو رہی ہے؟

جواب:

قرض کی ادائیگی واجب اور ضروری ہے۔ اگر کوئی شخص سمجھتا ہے کہ قربانی کرنے کے باوجود وہ آسانی سے قرض ادا کر سکتا ہے، تو اسے قربانی جیسے عظیم الشان عمل میں ضرور شریک ہونا چاہیے۔

لیکن اگر قربانی کرنے کے بعد اس کے لیے قرض کی رقم ادا کرنا مشکل ہو جائے، تو پہلے قرض کی ادائیگی ضروری ہے، اور قربانی کی رقم بھی قرض کی ادائیگی میں استعمال کرنی چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ قرض کی ادائیگی فرض اور واجب ہے، جبکہ قربانی کرنا سنت مؤکدہ ہے۔ واجب کی ادائیگی، سنت مؤکدہ پر مقدم ہے۔

قرض کا تعلق حقوق العباد سے ہے، جسے ادا کیے بغیر تلافی ممکن نہیں۔ اور انسان کی زندگی کا کوئی یقین نہیں کہ کب ختم ہو جائے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت تک کسی کا نماز جنازہ نہ پڑھاتے تھے جب تک یہ معلوم نہ کر لیتے کہ اس پر کوئی قرض نہیں ہے۔ اور اگر میت پر قرض ہوتا تو پہلے اس کی ادائیگی کا حکم دیتے، پھر اس کی نماز جنازہ پڑھاتے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے