قرض کی خفیہ وصولی کا شرعی حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

مقروض کے مال سے خفیہ خفیہ اپنا قرض وصول کرنا

اگر کسی انسان کا کسی پر قرضہ ہو تو اس کے لیے اسے خفیہ انداز میں اس سے لینا جائز نہیں، کیونکہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
”جس نے کوئی چیز تجھے امانت کے طور پر دی ہے، اس کی امانت واپس کر اور جس نے تیرے ساتھ خیانت کی ہے تو اس کے ساتھ خیانت نہ کر۔“ [سنن أبى داود، رقم الحديث 3534 سنن الترمذي، رقم الحديث 1264]
نفقات یعنی لازمی اخراجات کے سوا یہ کہیں وارد نہیں ہوا کہ کوئی صاحب حق اپنا حق خفیہ طریقے سے لے۔ حضرت ہند بن عتبہ رضی اللہ عنہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہنے لگیں: ابو سفیان ایک بخیل آدمی ہے، وہ مجھے اور میری اولاد کو بقدر کفایت خرچہ نہیں دیتا، اگر میں اس کی لاعلمی میں اس کے مال سے کچھ لے لوں، تو کیا مجھ پر کوئی گناہ ہوگا؟ نبی صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”تم اس کے مال سے اتنا لے لو جو تمہارے لیے اور تمھاری اولاد کے لیے معروف کے مطابق قابل کفایت ہو۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 5364]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اجازت دی کہ وہ اس کے مال سے اس کی لاعلمی میں اتنا لے سکتی ہے جو اس کے لیے اور اس کی اولاد کے لیے قابل کفایت ہو۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ جس شخص کے ذمے کسی کا خرچہ ہو اور وہ شخص اس پر خرچ کرنے میں بخل سے کام لے تو وہ اس کے علم میں لائے بغیر اس کے مال سے قدر ضرورت اور معروف کے مطابق لے سکتا ہے۔
علماء کرام نے اس مسئلے کے ساتھ اس معاملے کا الحاق بھی کر دیا ہے جس کا سبب ظاہر ہو، جیسے مہمان جب کسی کے پاس آئے اور میزبان اس کی ضیافت نہ کرے تو مہمان کو اجازت ہے کہ وہ اس شخص کے مال سے، اس کے علم میں لائے بغیر، اتنا لے سکتا ہے جو اس کی ضیافت کے لیے کافی ہو، کیونکہ یہاں اس کا حق ظاہر ہے۔
جب کوئی آدمی کسی کے پاس مہمان بن کر جاتا ہے تو ایک دن اور ایک رات اس کی ضیافت کرنا میزبان کے ذمے واجب ہوتا ہے اور اس کے لیے اس کی مہمان نوازی سے پس و پیش کرنا جائز نہیں لیکن جہاں تک قرضوں کا معاملہ ہے اس میں قرض دینے والے کے لیے جائز نہیں کہ وہ مقروض کے مال سے اس کی لاعلمی میں اپنا قرض وصول کر لے۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 8/234]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے