قرض کی توثیق کے مؤثر شرعی طریقے
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

قرض کی توثیق اور دستاویزاتی شہادت کا بہترین طریقہ

اس کے تین طریقے ہیں:
پہلا طریقہ: کوئی چیز گروی رکھنا۔ بائع خریدار سے کہے: مجھے کوئی چیز بطور گروی دو۔ وہ یا تو وہی سامان، جو اس نے خریدا تھا، اس کے پاس گروی رکھوا دیتا ہے یا کوئی زمین یا کوئی گاڑی وغیرہ، اہم بات یہ ہے کہ وہ اس بیع میں کوئی چیز گروی کے طور پر لے لیتا ہے۔ یہ ایک طرح کا وثیقہ ہے، جب قرض اتارنے کا وقت آجائے اور قرض دار قرض ادا نہ کرے تو قرض دینے والے کو اختیار ہے کہ وہ گروی شدہ چیز بیچ کر اپنا حق پورا وصول کر لے۔
دوسرا طریقہ: ضمانت دینا ہے، یعنی مقروض کی ضمانت دینا، کوئی قابل اعتمادی مالدار اور وعدے کے لحاظ سے اچھی شہرت کا حامل شخص آکر کہے: میں اس شخص کے قرض کی ضمانت دیتا ہوں۔ جب مدت پوری ہو جائے تو صاحب حق (قرض دینے والے) کو اختیار ہوگا کہ وہ ضمانت دینے والے سے اس کا مطالبہ کرے جس کی اس نے ضمانت دی تھی۔
تیسرا طریقہ: مقروض کو حاضر کرنے کی ذمے داری اٹھانا ہے، جسے کفالت کہا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شخص یہ ذمے داری اٹھاتا ہے کہ جب قرض واپس کرنے کا وقت آجائے گا تو وہ مقروض کو قرض دینے والے کے پاس لے کر حاضر ہوگا۔ ضمانت اور کفالت میں یہ فرق ہے کہ ضمانت قرض کی ضمانت ہوتی ہے جبکہ کفالت میں مکفول کو (جس کی ذمے داری لی جاتی ہے) حاضر کرنے کی ضمانت دی جاتی ہے، جب ضامن مکفول کو حاضر کر دے تو وہ اس سے بری الذمہ ہو جاتا ہے۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 8/234]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے