نہ ہی بھینگا ، مریض ، لنگڑا ، لاغر اور کٹے ہوئے سینگ اور کان والا جانور کافی ہو گا
➊ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أربع لا تجوز فى الأضاحي العوراء بيـن عــورهـا والمريضة بين مرضها والعرجاء بين ظلعها والكسير التى لا تنقي
”چار جانور قربانی میں جائز نہیں: واضح طور پر آنکھ کا کانا ، ایسا بیمار جس کی بیماری واضح ہو ، لنگڑا جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو اور ایسا کمزور جس میں چربی نہ ہو ۔“
ایک روایت میں الکسیر کی جگہ العجفاء (لاغر و کمزور ) کا لفظ ہے ۔
[صحيح: صحيح ابو داود: 2431 ، كتاب الضحايا: باب ما يكره من الضحايا ، ابو داود: 2802 ، نسائي: 214/7 ، ترمذي: 1497 ، ابن ماجة: 3144 ، مؤطا: 482/2 ، دارمي: 76/2 ، احمد: 301/4 ، حاكم: 223/4 ، بيهقي: 274/9 ، شرح معاني الآثار: 168/4 ، ابن خزيمة: 292/4]
➋ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
أمرنا رسول الله أن نستشرف العين و الأذن
”رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم آنکھ اور کان اچھی طرح دیکھیں ۔“
[صحيح: صحيح ابو داود: 2432 ، كتاب الضحايا: باب ما يكره من الضحايا ، إرواء الغليل: 1149 ، ابو داود: 2804 ، نسائي: 216/7 ، ابن ماجة: 3142 ، دارمي: 77/2 ، ترمذي: 1498]
➌ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :
أن النبى صلى الله عليه وسلم نهي أن يضحي بعضباء الأذن والقرن
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے جانور کی قربانی سے منع فرمایا ہے جس کا کان اور سینگ کٹا ہوا ہو ۔“
[ضعيف: ضعيف ابو داود: 601 ، كتاب الضحايا: باب ما يكره من الضحايا ، نسائي: 217/7 ، ابن ماجة: 3145 ، حاكم: 224/4 ، طيالسي: 1009]