غیر مسلموں کے ساتھ عبادت گاہ کی اشتراک
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

یہودیت، عیسائیت اور اسلام تینوں ادیان کے لیے مشترکہ عبادت خانہ بنانے کا حکم
یہ جائز نہیں، کیونکہ کسی جگہ کو ان تینوں ادیان کی مشترکہ عبادت گاہ بنانے کی اساس تقوی پر نہیں بلکہ شرک اور اس میں غیر اللہ کی عبادت پر ہے، اور اسلام کے سوا کوئی صحیح دین نہیں، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
«وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ» [آل عمران: 85]
”اور جو اسلام کے علاوہ کوئی اور دین تلاش کرے تو وہ اس سے ہرگز قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔“
[اللجنة الدائمة: 6364]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1