عورتیں مساجد میں جا کر باجماعت نماز ادا کر سکتی ہیں
➊ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تمنعوا إماء الله مساجد الله
”اللہ کی بندیوں (یعنی خواتین) کو مسجدوں سے مت روکو۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 529 ، كتاب الصلاة باب ما جاء فى خروج النساء إلى المسجد ، أبو داود: 565 ، أحمد: 438/2 ، عبد الرزاق: 5121 ، دارمي: 293/2 ، ابن خزيمة: 1679 ، بيهقي: 134/3]
➋ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا استأذنكم نسالكم بالليل إلى المساجد فاذنوا لهن
”اگر تمہاری عورتیں رات کو مساجد میں جانے کے لیے تم سے اجازت مانگیں تو انہیں اجازت دے دو ۔“
[بخاري: 865 ، كتاب الأذان: باب خروج النساء إلى المساجد بالليل والغلس ، مسلم: 442 ، أحمد: 7/2 ، عبد الرزاق: 5107 ، حميدي: 612 ، دارمي: 293/1 ، بيهقي: 132/3 ، شرح السنة: 863]
(نوویؒ) پہلی حدیث میں موجود ممانعت حرمت کے لیے نہیں بلکہ کراہت کے لیے ہے اور ان احادیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ عورتوں کو اپنے خاوندوں سے اجازت لے کر (باہر مساجد یا دوسری جگہوں کی طرف ) جانا چاہیے۔
[شرح مسلم: 399/3 – 400 ، المجموع: 92/4]