قبرستان جانا
قبرستان جانا ایک مستحب عمل ہے، جس کا مقصد موت اور آخرت کی یاد دہانی اور عبرت حاصل کرنا ہے۔ لیکن اس کے لیے کچھ شرعی آداب کا خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ یہ عمل باعثِ اجر ہو اور اللہ کی ناراضگی کا سبب نہ بنے۔
قبرستان جانے کے آداب
مقصد عبرت اور دعائیں:
◈ قبرستان جانے کا مقصد موت کی یاد اور آخرت کے بارے میں سوچنا ہے۔
◈ فوت شدگان کے لیے دعا کرنا اور ان کی مغفرت کی دعا مانگنا مستحب ہے۔
غیر شرعی اعمال سے اجتناب:
◈ قبر میں دفن شدہ افراد سے مدد طلب کرنا، انہیں پکارنا یا ان کی تعریف میں مبالغہ کرنا سختی سے منع ہے۔
◈ یہ اعمال اللہ کے غضب کا سبب بن سکتے ہیں۔
دعا کے الفاظ:
◈ قبروں پر جا کر درج ذیل دعا پڑھنا مسنون ہے:
"السلام عليكم أهل الديار من المؤمنين والمسلمين، وإن شاء الله بكم لاحقون، أسأل الله لنا ولكم العافية۔”
(اے ایمان والے اور مسلمان گھروالو! تم پر سلامتی ہو، ان شاء اللہ ہم بھی تم سے آملیں گے، میں اللہ سے تمہارے اور اپنے لیے عافیت کا طلبگار ہوں۔)
دعا کے دوران ہاتھ اٹھانا:
◈ دعا کرتے وقت ہاتھ اٹھانا جائز ہے جیسا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث سے ثابت ہے۔
قبلہ رخ ہونا:
◈ دعا کرتے وقت قبر کے بجائے قبلہ کی طرف رخ کرنا چاہیے۔
قبروں کے درمیان ادب:
◈ قبروں کے درمیان جوتوں سمیت نہ چلیں۔
◈ رسول کریم ﷺ نے قبروں کے احترام کا حکم دیا ہے اور ان پر چلنے یا حاجت پوری کرنے کو ناپسند فرمایا ہے۔
عورتوں کے لیے قبرستان جانا
عورتوں کے لیے قبرستان جانے کے حوالے سے اسلام میں واضح ممانعت موجود ہے۔
حدیث میں ممانعت:
◈ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"لعن الله زوارات القبور۔”
[صحیح، تصحیح: البانی]
(قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر اللہ کی لعنت ہو۔)
سبب ممانعت:
◈ عورتوں کا قبرستان جانا مردوں کے لیے فتنے کا سبب بن سکتا ہے۔
◈ عورتیں کمزور دل کی ہوتی ہیں اور زیادہ جزع فزع کرتی ہیں، اس لیے ان کے لیے یہ عمل ممنوع ہے۔
◈ یہ ممانعت اللہ کی طرف سے ان پر ایک رحمت اور احسان ہے تاکہ وہ کسی آزمائش میں نہ پڑیں۔
جہالت میں زیارت کا کفارہ:
◈ اگر کسی عورت نے لاعلمی میں قبر کی زیارت کی ہو تو اس پر کوئی کفارہ نہیں، لیکن آئندہ کے لیے ایسا نہ کرنے کا عہد کرے اور توبہ و استغفار کرے۔
نمازِ جنازہ کی اجازت:
◈ عورتوں کو نمازِ جنازہ میں شرکت کی اجازت ہے، لیکن قبر کی زیارت ان کے لیے ممنوع ہے۔
مردوں کے لیے قبروں کی زیارت
مقصد آخرت کی یاد:
◈ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"كنت نهيتكم عن زيارة القبور فزوروها فإنها تذكر بالآخرة۔”
[صحیح مسلم]
(میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا، لیکن اب تم ان کی زیارت کیا کرو کیونکہ یہ تمہیں آخرت کی یاد دلاتی ہیں۔)
شروع اسلام میں ممانعت:
◈ ابتدائی اسلام میں مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے قبروں کی زیارت ممنوع تھی، تاکہ جاہلیت کے اثرات ختم کیے جا سکیں۔
◈ بعد میں مردوں کے لیے زیارت کی اجازت دی گئی۔
دعا
◈ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمارے اور تمام مسلمانوں کے فوت شدگان پر رحم فرمائے اور ان کی مغفرت کرے۔ آمین۔